سعودی کاریگر نے لکڑی کے ناکارہ ٹکڑوں کو قیمتی فن پاروں میں تبدیل کر دیا

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

سعودی عرب میں ایک نوجوان آرٹسٹ اور کاری گر نے کھیتوں میں پڑے لکڑے کے ناکارہ ٹکڑوں کو جمع کر کے انہیں قیمتی فن پاروں میں تبدیل کرنے کی کامیاب مہم شروع کی ہے۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سعودی آرٹسٹ احمد الحربی نے اپنے گھر میں لکڑی کے کام کےلیے ایک ورکشاپ قائم کی ہے جس میں وہ خود دن بھر لکڑی کے بےکار ٹکڑوں سے شاہکار فن پارے تیار کرتا ہے۔

Advertisement

العربیہ ڈاٹ نیٹ سے بات کرتے ہوئے الحربی نے کہا کہ اسے چھوٹی عمرہی میں لکڑیوں سے قیمتی فن پارے تیار کرنے کا شوق تھا۔ وہ لکڑی کو ضائع کرنے یا جلانے کا قائل نہیں بلکہ فرنیچر اور دیگر ضروری اشیا کی تیاری کےدوران کٹائی کے ذریعے بچ جانے والی لکڑی کو کارآمد بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔

اس نے کہا کہ میں نے یہ ثابت کیا ہے کہ سعودی عرب میں کسی بھی فن کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔ عوام کی طرف سے اسے ملنے والی پذیرائی اور حوصلہ افزائی نے اس کی ہمت میں مزید اضافہ کیا۔ مقامی سطح‌پر اثل نامی ایک درخت کی لکڑی جدی پشتی مختلف مصنوعات کی تیاری کے لیے استعمال کی جاتی رہی ہے۔ یہ لکڑ مضبوط ہوتی ہے اور اس کی مدد سے لکڑ کی کوئی بھی چیز بنائی جا سکتی ہے۔

الحربی کا کہنا تھا کہ اس کے خاندان کا مدینہ منورہ میں لکڑی کا ایک فارم ہے اور وہ اپنے گھر کے دوسرے افراد کے ساتھ بھی لکڑی سے تیار ہونے والی مصنوعات میں ان کی مدد کر رہا ہے۔

مقبول خبریں اہم خبریں