سوڈان میں حالیہ طوفانی بارشوں سے پیدا ہونے والی سیلابی صورت حال نے پانچ لاکھ سے زیادہ افراد کو نقصان پہنچایا ہے۔ یہ بات انسانی امور کی رابطہ کاری سے متعلق اقوام متحدہ کے بیورو نے بتائی۔ بیورو کے مطابق شدید بارشوں کے سبب دریائے نیل میں پانی کی سطح میں ریکارڈ حد تک اضافہ ہوا۔
اقوام متحدہ کے مذکورہ بیورو کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ "منگل کے روز تک طوفانی بارشوں اور سیلاب سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 557130 تک پہنچ چکی ہے۔ متاثرہ افراد سوڈان کے 18 میں سے 17 صوبوں میں موجود ہیں۔ نقصان کا سب سے زیادہ شکار ہونے والے علاقوں میں خرطوم، شمالی دارفور اور سنار شامل ہے"۔
بیان میں مزید بتایا گیا کہ سیلاب سے اب تک 111426 گھر تباہ یا نقصان کا شکار ہو چکے ہیں۔
سوڈان میں طوفانی بارشوں کا سلسلہ جولائی کے اواخر سے جاری ہے۔ اس کے نتیجے میں کئی بیماریوں کے پھوٹ پڑنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے جب کہ کرونا کی وبا کی روک تھام کے لیے جاری کوششوں میں بھی رکاوٹ پیدا ہو گئی ہے۔
سوڈان میں شہری دفاع کے محکمے کے مطابق سیلابی بارشوں کے نتیجے میں 103 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو چکے ہیں اور درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔ بارشوں نے وسیع پیمانے پر زرعی اراضی کو برباد کر دیا۔
دریائے نیل میں کی سطح 17.62 میٹر تک بلند ہو چکی ہے۔ تقریبا سو برس سے زیادہ عرصہ پہلے شروع ہونے والی پیمائش کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ دریا کی سطح اس ریکارڈ حد تک پہنچی ہے۔