اسرائیل کے ساتھ امن سے خطے کی سلامتی واستحکام میں اضافہ ہوگا: بحرینی وزیرخارجہ

ایران برسوں سے فلسطین کی حمایت کا دعویٰ کررہا ہے،مگراس نے عملی طور پر کچھ بھی نہیں کیا

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

بحرین کے اسرائیل کے ساتھ اعلانِ امن سے علاقائی سلامتی اور استحکام کو فروغ ملے گا اور یہ اقوام کے باہمی رواداری اور بقائے باہمی سے رہنے کے پختہ عقیدے کا بھی مظہر ہے۔

یہ بات بحرینی وزیر خارجہ عبداللطیف الزیانی نے العربیہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ہے۔انھوں نے ہفتے کے روز اسرائیلی وزیر خارجہ گابی اشکنازی سے فون پر بات چیت کی ہے۔

Advertisement

اس کے بعد انھوں نے العربیہ سے گفتگو میں کہا کہ ’’ہم جناب شاہ حمد بن عیسیٰ آل خلیفہ کو ان کے دانش مندانہ ویژن پر مبارک باد پیش کرتے ہیں۔انھوں نے بحرین اور اسرائیل کے درمیان امن کے قیام کے لیے دلیرانہ اور تاریخی فیصلہ کیا ہے۔ہم بحرین کے معززعوام کو بھی مبارک باد پیش کرتے ہیں جنھوں نے امن کی حمایت کی ہے اور جن کا یہ پختہ عقیدہ ہے کہ امن ہی قوم کے لیے ایک تزویراتی انتخاب ہے۔‘‘

ان سے جب بحرین کے اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے کے مخالفین کے بارے میں سوال کیا گیا تو انھوں نے کہا کہ ’’ سیاسی معاملات میں یہ ایک فطری سی بات ہے کہ بعض لوگ ایسے فیصلوں کے حامی ہوتے ہیں اور بعض مخالف ہوتے ہیں۔‘‘انھوں نے بحرین کے اس مؤقف کا اعادہ کیا ہے کہ اس کو اپنی خارجہ پالیسی کے تعیّن کا خود مختارانہ حق حاصل ہے۔

ایران کی جانب سے بحرین کی اسرائیل سے ڈیل کی مذمت کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے عبداللطیف الزیانی نے کہا کہ انھیں اس پر کوئی حیرت نہیں ہوئی ہے۔

انھوں نے کہا :’’ جہاں تک ایرانی بیانات کا تعلق ہے تو یہ ایک متوقع حقیقت ہیں۔ایران برسوں سے فلسطین کی حمایت کا دعویٰ کررہا ہے لیکن اس نے عملی طور پر کچھ بھی نہیں کیا۔اس کے بجائے وہ عرب ممالک کے داخلی امور میں مداخلت کرتا ہے اور ان کی سلامتی کو عدم استحکام سے دوچار کرنا چاہتا ہے۔وہ دہشت گرد ملیشیاؤں کی حمایت کرتا اور انھیں اسلحہ مہیا کرتا ہے اور وہ دوسرے ممالک کے ساتھ پُرامن بقائے باہمی سے نہیں رہنا چاہتا ہے۔‘‘

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ کو اسرائیل اور بحرین کے درمیان معمول کے تعلقات استوار کرنے کے لیے امن معاہدے کا اعلان کیا تھا۔گذشتہ ماہ متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے ساتھ معمول کے تعلقات استوار کیے تھے۔ ان دونوں ملکوں کے درمیان 13 اگست کو طے شدہ امن معاہدے پر 15 ستمبر کو وائٹ ہاؤس میں دست خط متوقع ہیں۔

صدر ٹرمپ نے گذشتہ روز بحرین کے شاہ حمد بن عیسیٰ آل خلیفہ اور اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو سے ٹیلی فون پر بات چیت کی تھی اوراس کے بعد ایک ٹویٹ میں اس نئے امن معاہدے کی اطلاع دی تھی۔گذشتہ ایک ماہ میں ان کی ثالثی میں اسرائیل کا کسی عرب ملک سے یہ دوسرا امن معاہدہ ہے۔

مقبول خبریں اہم خبریں