لیبیا کی فوج کے ترجمان احمد المسماری کا کہنا ہے کہ جنوبی مغربی علاقے (سبہا) میں دہشت گرد تنظیموں کی جانب سے خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے اور فوج متعدد گروپوں سے نمٹ رہی ہے۔
فیس بک پر ایک پریس کانفرنس میں المسماری نے بتایا کہ ایک دہشت گرد ٹولے کے سبہا کی جانب حرکت میں آنے کی معلومات موصول ہوئیں۔ اس پر فوج نے اس محلے پر دھاوا بولنے کا منصوبہ بنایا جہاں یہ ٹولا روپوش تھا۔ یہ معرکہ 7 گھنٹے جاری رہا۔ اس کے نتیجے میں 9 تخریب کار مارے گئے اور دو خواتین کو گرفتار کر لیا گیا۔
المسماری نے تصدیق کی کہ کارروائی میں مارے جانے والوں میں لیبیا میں داعش تنظیم کا نیا جانشین ابو عبداللہ شامل ہے۔
اس سے قبل منگل کے روز لیبیا کی مسلح افواج کے میڈیا ونگ نے فیس بک پر بتایا کہ فوج کے یونٹوں نے سبہا شہر کے علاقے عبدالکافی میں فیصلہ کن لڑائی میں داعش تنظیم کے گروپ کا مکمل طور پر خاتمہ کر دیا۔
اس گروپ نے مسلح افواج کے یونٹوں کو 32 سے زیادہ ہینڈ گرینیڈز کے ذریعے نشانہ بنایا۔ جواب میں فوج کے یونٹوں نے کارروائی کرتے ہوئے سات افراد کو موت کی نیند سلا دیا۔
یاد رہے کہ لیبیا کی قومی فوج نے ایک ماہ قبل تصدیق کی تھی کہ اس کے یونٹوں نے داعش تنظیم کے ایک گروپ کا خاتمہ کر دیا ہے جو ملک کے جنوب میں تیل کی تنصیبات پر حملے کی تیاری کر رہا تھا۔
لیبیا کی فوج کے مطابق وہ دہشت گرد جماعتوں کے خاتمے اور ترکی کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے پر عزم ہے۔
اس سے قبل لیبیا کی فوج کے ایک عسکری ذمے دار نے کہا تھا کہ داعش تنظیم نے ملک میں بالخصوص صبراتہ شہر میں ایک بار پھر اپنی سرگرمیوں کا آغاز کر دیا ہے۔ اس شہر میں ہزاروں اجرتی جنگجو موجود ہیں جنہیں ترکی نے لیبیا منتقل کیا۔ یہ عناصر اس ساحلی شہر کے لیے خطرہ بنتے جا رہے ہیں اور یہ شہر دہشت گردوں کا گڑھ بن سکتا ہے۔
لیبیا کی فوج بارہا ترکی کو خبردار کر چکی ہے کہ وہ دہشت گرد اور انتہا پسند عناصر کو لیبیا کی سرزمین پر منتقل کرنے سے باز آ جائے۔ فوج نے انقرہ پر الزام عاید کیا ہے کہ وہ مغربی لیبیا کے علاقوں کو داعشی عناصر کے کیمپ میں تبدیل کر رہا ہے