ہنڈراس اپنا سفارت خانہ بیت المقدس میں کھولے گا

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

ہنڈراس کے صدر جووان اورلینڈو ہرنانڈیز کا کہنا ہے کہ ان کا ملک مقبوضہ بیت المقدس میں اپنا سفارت خانہ کھولنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اتوار کی شب کی گئی ٹویٹ میں انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ "اگر کرونا کی وبا نے اجازت دی تو رواں سال کے اختتام سے قبل اس ارادے پر عمل ہو جائے گا"۔

ہنڈراس کے صدر کے مطابق انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو سے کئی امور پر بات چیت کی ہے۔ ان میں تزویراتی اتحاد، ہنڈراس کے دارالحکومت Tegucigalpa میں اسرائیلی سفارت خانے کا افتتاح اور بیت المقدس میں ہنڈراس کا سفارت خانہ کھولے جانے کے امور اہم ترین ہیں۔

Advertisement

صدر ہرنانڈیز نے اس ٹویٹ کے ساتھ دو تصاویر بھی منسلک کیں جن میں وہ بنیامین نیتن یاہو کے ساتھ نظر آ رہے ہیں۔

اس اقدام کے ساتھ ہنڈراس بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے والا تیسرا ملک بن جائے گا۔ اس سے قبل امریکا نے 14 مئی 2018ء کو اپنا سفارت خانہ تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کر دیا گیا۔ اس کے دو روز بعد ہی ہنڈراس کے پڑوسی ملک گوئٹے مالا نے مماثل اقدام پر عمل کیا۔ اس موقع پر زیادہ تر ممالک نے فیصلہ کیا تھا کہ وہ مذاکرات کے ذریعے بیت المقدس کی پوزیشن کا حل سامنے آنے تک اسرائیل میں اپنا سفارت خانہ مذکورہ مقبوضہ شہر سے باہر ہی رکھیں گے۔

دو ہفتے قبل اسرائیلی وزیر اعظم نے اعلان کیا تھا کہ سربیا اپنا سفارت خانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرے گا۔ انہوں نے کوسوو کے ساتھ سفارت تعلقات کے قیام کا بھی اعلان کیا۔ رواں ماہ 6 ستمبر کو خبر رساں ایجنسیوں نے بتایا کہ کوسوو پہلا اسلامی ملک ہو گا جو بیت المقدس میں اپنا سفارت خانہ کھولے گا۔ تاہم ابھی تک کوسوو کی حکومت کی جانب سے اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں ہوا۔

مقبول خبریں اہم خبریں