اماراتی وزیر صنعت ٹیکنالوجی کی باہمی تعاون کے فروغ کے لیے اسرائیلی وزرا سے ملاقات
متحدہ عرب امارات کے وزیر مملکت برائے صنعت و جدید ٹیکنالوجی اور 'ای ڈی این او سی' گروپ کے سی ای او سلطان الجابر نے اسرائیلی وزیر توانائی اور وزیر معیشت و صنعت سے اپنی ملاقات کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے "ٹویٹر" پر ایک ٹویٹ میں وضاحت کی کہ یہ ملاقات متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے مابین امن معاہدے پر دستخط کے بعد توانائی ، ٹیکنالوجی اور صنعت کے شعبوں میں تعاون کے مواقع پر تبادلہ خیال کے فریم ورک کا حصہ ہے۔
معالي د. #سلطان_الجابر، وزير الصناعة والتكنولوجيا المتقدمة والرئيس التنفيذي لمجموعة #أدنوك، يجتمع مع وزير الطاقة ووزير الاقتصاد والصناعة الإسرائيليين، لبحث فرص التعاون في مجالات #الطاقة والتكنولوجيا والصناعة في أعقاب توقيع معاهدة السلام بين الإمارات وإسرائيل pic.twitter.com/INoZAmE20E
— ADNOC Group (@AdnocGroup) September 29, 2020
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ، اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور ابو ظبی کے ولی عہد متحدہ عرب امارات کی مسلح افواج کے نائب سپریم کمانڈر شیخ محمد بن زاید النہیان نے 13 اگست کو اسرائیل اور یو اے ای کے مابین مکمل دوطرفہ تعلقات کا آغاز کا اعلان کیا تھا۔
ٹرمپ نے اس معاہدے کو "اس تاریخی سفارتی" کامیابی قرار دیتے ہوئے اسے مشرق وسطی کے خطے میں امن کا ایک نیا باب قرار دیا تھا۔ تینوں رہ نماؤں کی جرات مندانہ سفارت کاری، وژن اور متحدہ عرب امارات اور اسرائیل میں امن معاہدے کو آگے بڑھانے کا ذریعہ ثابتت ہوئے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے وفود آئندہ ہفتوں کے دوران سرمایہ کاری ، سیاحت ، براہ راست پروازوں ، سلامتی ، مواصلات ، ٹیکنالوجی ، توانائی ، صحت ، ثقافت ، ماحولیات ، باہمی سفارت خانوں کے قیام اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور ے متعلق دوطرفہ معاہدوں پر دستخط کریں گے۔
انہوں نے جاری کہا کہ مشرق وسطی میں دو بڑی معاشی طاقتوں کے مابین براہ راست تعلقات کا آغاز معاشی نمو کو فروغ دینے، تکنیکی جدت طرازی کو بڑھانے اور لوگوں کے مابین تعلقات کو مضبوط بنانے کے ساتھ خطے کی ترقی کا ذریعہ ثابت ہوں گے۔