نیتن یاہو نے لبنان کے رہائشی علاقوں میں چھپایا گیا حزب اللہ کا اسلحہ بے نقاب کر دیا
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے اقوام متحدہ سے اپنے وڈیو خطاب میں انکشاف کیا ہے کہ لبنانی ملیشیا حزب اللہ نے بیروت کے مغرب میں واقع علاقے الجناح میں میزائل اور دھماکا خیز مواد ذخیرہ کر رکھا ہے۔ یہ جگہ گیس کمپنی اور ایندھن کے اسٹیشوں کے قریب ہے۔ نیتن یاہو نے علاقے میں رہنے والوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر حرکت میں آئیں اس سے قبل کہ بیروت کی بندرگاہ جیسا کوئی نیا المیہ جنم لے۔
واضح رہے کہ بیروت میں الجناح کا علاقہ بندرگاہ سے قریب واقع ہے۔ یہ گیس اسٹیشن سے 50 میٹر کی دوری پر ہے ایک گنجان آباد علاقہ ہے۔
نیتن یاہو نے لبنانی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ "یقینا اسرائیل میں آپ لوگوں کے لیے کوئی برائی مضمر نہیں بلکہ درحقیقت ایران ایسا کر رہا ہے اور اس نے آپ لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے ... عالمی برادری پر لازم ہے کہ وہ اس بات پر اصرار کرے کہ حزب اللہ لبنانیوں کا بطور انسانی ڈھال استعمال روک دے"۔
ادھر حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ نے اسرائیلی وزیر اعظم کی بات کا جواب دیتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ نیتن یاہو ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا (حزب اللہ) کے خلاف لبنانیوں کو اشتعال دلا رہے ہیں۔ نصر اللہ کے مطابق وہ میڈیا کے لوگوں کو اس مقام کا دورہ کرنے کی اجازت دیں گے جس کا ذکر نیتین یاہو نے اپنے خطاب میں کیا تا کہ اسرائیلی وزیر اعظم کی بات بے بنیاد ثابت ہو سکے۔ حزب للہ کے سربراہ نے انکشاف کیا کہ ان کی ملیشیا اپنے میزائل نہ تو بیروت کی بندرگا پر اور نہ گیس اسٹیشن کے نزدیک رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ملیشیا بخوبی جانتی ہے کہ اسے اپنے میزائلوں کو کہاں رکھنا ہے۔
اس سے قبل اسرائیلی فوج نے حزب اللہ کی جانب سے شہریوں کے بیچ ہتھیاروں کے گوداموں کے مقامات کو بے نقاب کیا تھا۔ فوج نے نقشوں اور تصاویر کی مدد سے رہائشی عمارتوں کے نیچے زیر زمین ڈپوؤں کا تعین کیا تھا۔ اللیکی، الجناح اور الشویفات کے علاقوں میں واقع ان عمارتوں میں 50 خاندان رہتے ہیں۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان افیخائے ادرعی کے مطابق اس سلسلے میں 3 ٹھکانوں کا انکشاف کیا گیا۔ ان میں پہلا مقام الجناح میں میزائلوں کے لیے مواد کی تیاری کے واسطے ہے۔ دوسرا مقام اللیلکی میں زیر زمین واقع ہے جہاں گائیڈڈ میزائلوں کے لیے مواد تیار کیا جاتا ہے۔ تیسرا مقام الشویفات میں زیر زمین واقع ہے جہاں گائیڈڈ میزائلوں کے لوازمات بنائے جاتے ہیں۔
This is not the first time we've exposed Hezbollah's Precision Guided Missile (PGM) manufacturing sites in the heart of Beirut.
— Israel Defense Forces (@IDF) September 29, 2020
But the international community can help make this the last time.
It's time for the world to stand up against the use of human shields by Hezbollah. pic.twitter.com/P6UEDk0rHv
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ لبنان میں حالیہ عرصے میں ہونے والے دھماکوں سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ حزب اللہ ملیشیا لبنانیوں کو بطور انسانی ڈھال استعمال کر رہی ہے۔