ایران نواز ملیشیاؤں کی تخریبی کارروائیاں عراق کے امن کے لیے خطرہ بن رہی ہیں : واشنگٹن
امریکی وزارت خارجہ نے بغداد میں کردستان ڈیموکریٹک پارٹی کے دفتر پر حملے کی پُر زور مذمت کی ہے۔
امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان مورگن اورٹیگس نے اتوار کے روز ٹویٹر پر جاری ایک بیان میں کہا ہے "ایران کی حمایت یافتہ ملیشیاؤں کی تخریبی سرگرمیاں عراق کے امن کے لیے خطرہ بن رہی ہیں"۔
The U.S. strongly condemns the attack on the Kurdistan Democratic Party's branch office in Baghdad. The malign activities of Iran-backed militias threaten Iraq's security, sovereignty, and stability. https://t.co/DMvw3IwgZZ.
— Morgan Ortagus (@statedeptspox) October 18, 2020
امریکی وزارت خارجہ نے عراقی سیاسی جماعتوں پر زور دیا ہے کہ وہ عراق کو درپیش کرونا وائرس اور معیشت کے بحرانات اور داعش تنظیم کی جانب سے مسلسل خطرے سے ذمے داری کے ساتھ نمٹیں۔
ادھر عراق کے صوبے صلاح الدین میں ہفتے کے روز 8 شہریوں کے قتل (ان افراد کے سروں اور سینوں میں گولیاں ماری گئیں) کے بہیمانہ واقعے پر تبصرہ کرتے ہوئے عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کے ترجمان میجر جنرل یحیی رسول نے کہا کہ "ہم بلد ڈسٹرکٹ میں اس سنگین جرم کے ذمے دار افراد کے خلاف عسکری کارروائی سے نہیں ہچکچائیں گے"۔
وزیر اعظم الکاظمی کی جانب سے کی گئی ایک ٹویٹ میں بلد ڈسٹرکٹ میں مذکورہ مجرمانہ کارروائی کے مرتکب بعض افراد کی گرفتاری کا اعلان کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں بغداد میں کردستان ڈیموکریٹک پارٹی کے دفتر کو نذر آتش کرنے کے واقعے میں ملوث افراد کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔
الکاظمی نے باور کرایا کہ "فرقہ واریت کی بنیاد پر عراقیوں کی عراقیوں کے خلاف قتل و غارت کو کسی طور برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ہم مل جل کر اس مرحلے سے آگے آ چکے ہیں اور واپس اس کھائی کی طرف نہیں لوٹیں گے"۔