سعودی عرب کے دارالحکومت الریاض میں درعیہ کے مقام پر زراعت کے فروغ کے حوالے سے سرگرمیوں میں وزارت ماحولیات، پانی اور زراعت کی طرف سے کھجور کے کاشت کاروں کے لیے'اسمارٹ پام' پروگرام پیش کیا جا رہا ہے۔ اس پروگرام کے ہدف میں الریاض، القصیم، حائل، الجوف، تبوک اور مدینہ منورہ کے علاقے خاص طور پر شامل ہیں۔
الدرعیہ میں جاری تین روزہ زرعی نمائش کل 19 اکتوبر کو شروع ہوئی جو 21 اکتوبر تک جاری رہے گی۔ اس پروگرام میں کھجور کے کاشت کاروں کو کھجور کے ایک مصنوعی درخت کو ڈیجیٹل اسکرین کے ذریعے دکھایا گیا ہے۔ پروگرام میں کھجور کی کاشت، زراعت آبپاشی، کھاد، ان کی گوڈی تالی، فرٹلائزیشن ، انکر پلانٹ ، کٹائی اور کسانوں کی دلچسپی کے دیگر زرعی امور شامل ہیں۔
سمارٹ پام پروگرام کا تخیل انجینئرعبداللہ شیبان نے پیش کیا۔ انہوں نے العربیہ ڈاٹ نیٹ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اسمارٹ پام پروگرام کا مقصد کاشتکاروں کو آسانی کے ساتھ کھجور کی زراعت اوراس کے جدید تقاضوں اور طریقوں سے آگاہی فرہام کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پروگرام میں کھجور کی کاشت کے لیے 156 ویڈیوز کےذریعے معلومات فراہم کی گئی ہیں۔ یہ معلومات پرنٹ کی شکل میں کاغذ پر بھی حاصل کی جا سکتی ہیں اور انہیں موبائل فون کے ذریعے دوسرے لوگوں کے ساتھ شیئر بھی کیا جا سکتا ہے۔
جنرل باڈی برائے زرعی تحقیق وتوسیع کے ڈائریکٹر ڈاکٹر بندر الصقہان نے بتایا کہ زرعی اسمارٹ پروگرام عرب دنیا کا پہلا پروگرام ہے۔ یہ سرکاری اور نجی شعبوں کے تعاون سے سعودی عرب میں پہلی بار قائم کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا پروگرام میں 270 افراد ماہرین اور رضا کار زائرین اور کسانوں کو سروسز فراہم کر رہے ہیں۔ وہ کسانوں کے ساتھ ان کی زمینوں میں جاتے ، کھیتوں تک پہنچ کر مٹی کے تجزیے اور مختلف مشورے فراہم کرتے ہیں۔ کاشتکاروں کی علم اور ہنر کو فروغ دیتے اور ان کے زراعت کے روایتی رجحانات کو تبدیل کرنے میں ان کی مدد کرتے ہیں۔