یمن کے دارالحکومت صنعاء میں آج منگل کے روز نامعلوم مسلح افراد نے حوثی ملیشیا کے ایک اہم رہ نما حسن زید کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ حسن زید حوثیوں کی حکومت میں نوجوانوں اور کھیل کے وزیر کی حیثیت سے کام کر رہا تھا۔ واضح رہے کہ حوثیوں کی حکومت بین الاقوامی سطح پر غیر تسلیم شدہ ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق نامعلوم مسلح افراد نے صنعاء کے جنوبی علاقے حدہ میں مذکورہ حوثی رہ نما پر فائرنگ کر کے قتل کر دیا۔
ذرائع نے العربیہ ڈاٹ نیٹ کو بتایا کہ حوثی ملیشیا نے جائے وقوع کا گھیراؤ کر کے شہریوں کو قریب آنے سے روک دیا۔ حوثیوں نے حسن زید کی ہلاکت اور اس کے ایک بیٹے کے زخمی ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔
حوثیوں کی حکومت میں نوجوانوں اور کھیل کی وزارت کے سکریٹری اسامہ ساری نے فیس بک پر اپنے صفحے پر کی گئی پوسٹ میں بتایا کہ حسن زید کو آج صبح حدہ کے علاقے میں نامعلوم افراد ی جانب سے فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا۔ انہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کر کے انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں رکھا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ گئے۔
زید حسن کا شمار حوثی ملیشیا کے اہم نظریاتی لیڈروں میں ہوتا ہے۔ ایرانی نظام اور لبنانی ملیشیا حزب اللہ کے ساتھ اس کے گہرے تعلقات تھے۔