سعودی وزارت انسانی وسائل وافرادی قوت نے کفالت کا نظام ختم کرنے سے متعلق خبر کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کئی فارمولوں پر غور کر رہی ہے۔
وزارت کے ترجمان ناصر الہذانی نے سرکاری ٹوئٹر پر ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ’وزارت افرادی قوت لیبر مارکیٹ کو منظم کرنے کے لیے متعدد فارمولوں پر کام کر رہی ہے‘۔ ترجمان نے بتایا ہے کہ’اس حوالے سے جیسے ہی کوئی فارمولہ منظور ہوگا تو اس کا اعلان کر دیا جائے گا۔‘
إشارة إلى ما تم تداوله حول تغييرات في إطار العلاقة التعاقدية العمالية في المملكة، توضح وزارة الموارد البشرية والتنمية الاجتماعية أنها تعمل على العديد من المبادرات لتنظيم وتطوير سوق العمل، وسوف يعلن عنها حال جهوزيتها. وتهيب الوزارة بالجميع للحصول على المعلومات من مصادرها الرسمية.
— متحدث وزارة الموارد البشرية والتنمية الاجتماعية (@HRSD_SP) October 27, 2020
واضح رہے کہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب ایک آن لائن پورٹل نے اپنے ذرائع سے خبر جاری کی تھی کہ وزارت افرادی قوت کفالت سے متعلق نظام میں کچھ تبدیلیاں کرنے جا رہی ہے۔
مذکورہ خبر جاری ہوتے ہی سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر گرما گرم بحث کا سلسلہ شروع ہو گیا اور وسیع پیمانے پر شہریوں سمیت غیر ملکیوں نے اس بحث می بڑھ چڑھ کر حصہ لینا شروع کر دیا، جس کے بعد متعدد غیر ملکی خبر رساں اداروں نے اہم خبر کے طور پر اپنے نیٹ ورکس سے جاری کر دیا۔
وزارت افرادی قوت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ’اس طرح کی معلومات سرکاری ذرائع سے حاصل کی جائیں۔‘