امریکی حکام نے بتایا ہے کہ ایران کی طرف سے یمن کے حوثی باغیوں کو بھیجا گیا اسلحہ اور گولہ بارود سے لدا ایک بحری جہاز امریکی فوج نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق یہ اقدام بحیرہ عرب میں ایک آپریشن کے دوران کیا گیا۔
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کی طرف سے یمن کے حوثی باغیوں کے سعودی عرب پر ڈرون حملوں کی کوشش کے بعد امریکی حکام نے بتایا کہ بحیرہ عرب میں ایک کارروائی کے دوران حوثی ملیشیا کو ایران کی طرف سے بھیجا جانے والا اسلحہ اور گولہ بارود قبضے میں لے لیا گیا ہے۔
قبل ازیں امریکی وزیر خارجہ نے حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب کو نشانہ بنانے کی کوششوں کی کی شدید مذمت کی تھی۔ انہوں نے ٹویٹر پر ایک ٹویٹ میں کہا کہ ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا کے حملوں سے خطے کی سلامتی کو خطرہ ہے۔ یہ حملے فوری طور پربند کیے جانے چاہئیں۔
انہوں نے 'ٹویٹر' پرایک ٹویٹ میں کہا کہ ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا کے حملوں سے خطے کی سلامتی کو خطرہ ہے۔انہیں فوری طور پر روکا جانا چاہیئے۔
امریکی عہدیدار نے زور دیا کہ حوثیوں کو ایران کے ساتھ معاملات روکنا چاہیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ حوثیوں کے حملوں سے بے گناہ شہریوں کی جانوں اور امریکیوں کی جان کو بھی خطرہ ہے۔
پومپیو کے بیان سے قبل سعودی عرب میںمتعین امریکی سفیر جان ابی زید نے مشرق وسطی کے خطے میں امن کے فروغ کی اہمیت پر زور دینے اور خطے میں ایران کے تخریبی رویے کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات پر زور دیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ خطے میں ایران کی مداخلت کا سلسلہ روکنا ہوگا۔
انہوں نے بدھ کے روز ایک ورچوئل پریس کانفرنس میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب اور امریکا کے تاریخی تعلقات 75 سال پرمحیط ہیں اوران میں ہر آنے والے دن مزید وسعت آ رہی ہے۔