آسٹریا: زخمی پولیس افسر کی جان بچانے والے فلسطینی نوجوان کے لیے اعزاز

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

آسٹریا میں پولیس نے ایک 23 سالہ فلسطینی نوجوان اسامہ جودہ کو اس کی دلیری اور انسان دوستی پر اعزازی میڈل سے نوازا ہے۔ اسامہ نے پیر کی شب دارالحکومت ویانا میں ہونے والے فائرنگ کے دہشت گرد حملے کے دوران اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر آسٹریائی پولیس کے ایک زخمی افسر کی جان بچائی تھی۔

اسامہ کے والد خالد جودہ نے منگل کے روز اپنے بیٹے کی تصویر فیس بک پر پوسٹ کی جس میں اسامہ اس میڈل کو پکڑے کھڑا ہے۔

Advertisement

آسٹریا کے وزیر داخلہ کارل نہامر نے منگل کے روز ایک نشری نیوز کانفرنس میں بتایا تھا کہ ویانا اور لوئر آسٹریا میں 18 چھاپا مار کارروائیاں کی گئیں اور اس دوران 14 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ویانا کے وسطی علاقے میں ایک ہی مسلح نوجوان کثیم فضلئی نے حملہ کیا تھا اور پولیس کو ویڈیو مواد کے تجزیے کے بعد کسی دوسرے حملہ آور کا اس واقعے میں ملوّث ہونے کا کوئی سراغ نہیں ملا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل مقامی ذرائع ابلاغ نے بتایا تھا کہ پیر کے روز پولیس عناصر کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والا ایک حملہ آور انٹیلی جنس اداروں کے لیے معروف ہے۔

والٹر اخبار کے ایڈیٹر انچیف کے مطابق مارا جانے والا حملہ آور البانوی نژاد ہے اور اس کی عمر 20 برس ہے۔ وہ آسٹریا میں پیدا ہوا اور وہیں پروان چڑھا۔ مقامی انٹیلی جنس ادارے اسے جانتے ہیں اس لیے کہ وہ ان 90 آسٹریائی شدت پسندوں میں سے ایک ہے جنہوں نے داعش تنظیم کے پرچم تلے لڑائی میں حصہ لینے کے واسطے شام کا سفر کرنے کا ارادہ کیا تھا۔

ایڈیٹر انچیف نے واضح کیا کہ اس البانوی نژاد نوجوان کا نام کارٹن ایس ہے تاہم اس کے والدین کا تعلق شمالی مقدونیہ سے ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس کا خیال ہے کہ کارٹن ویانا میں حملے کی منصوبہ بندی کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔

یاد رہے کہ پیر کی شام آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں 6 مختلف مقامات پر فائرنگ کی کارروائیاں ہوئیں۔ اس دوران 4 افراد ہلاک اور 17 زخمی ہو گئے۔

مقبول خبریں اہم خبریں