سعودی عرب میں کرونا کی وبا کو قابو میں لانے کے بعد عمرہ مناسک کی بحالی کے ساتھ ہی مکہ مکرمہ میں تحائف کی دکانوں پر رونقیں بھی بحال ہوگئی ہیں۔
عمرہ مناسک کی بہ تدریج بحالی کے ساتھ 200 دن سے بند تحائف کی دکانوں کے مالکان کو بھی سکون کا سانس لینے کا موقع ملا ہے اور ان کے کاروبار ایک بار پھر پھلنے پھولنے لگے ہیں۔
خیال رہے کہ عمرہ کی زیارت کے لیے حجاز مقدس آنے والے عمرہ زائرین واپسی پر اپنی بساط کے مطابق اپنے اقارب کے لیے تحائف خرید کرتے ہیں اور تحائف کی خریداری کے لیے مکہ معظمہ کی دکانوں کو ترجیح دی جاتی ہے۔
ان تحائف میں بچوں کے کھلونے، جائے نمازیں، ملبوسات، پرفیومز، تسابیح، حرمین کے ماڈل، مسجد حرام اور خانہ کی تصاویر اور دیگر تحائف شامل ہیں۔
اسی ضمن میں حج وعمرہ امور سےمتعلق سروسز کے ماہر احمد الحلبی نے العربیہ ڈاٹ نیٹ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عمرہ مناسک کی بحالی کے پہلے مرحلے پر4 سے 18 اکتوبر کے دوران مکہ کے بازاروں میں تجارتی سرگرمیاں ہلکے پھلکے انداز میں چل رہی تھیں۔ دوسرے مرحلے میں مزید بہتری آئی جب کہ تیسرے مرحلے میں اب بازاروں کی رونقیں بحال ہوگئی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ 18 اکتوبر کے بعد 15 ہزار عمرہ زائرین اور 40 ہزار نمازی روزانہ کی بنیاد پر مسجد حرام میں آتے رہے۔
الحلبی کا کہنا تھا کہ نومبرمیں مکہ مکرمہ میں دکانوں پر غیرمعمولی رش دیکھا جا رہا ہے۔ عمرہ زائرین کے ساتھ ساتھ دیگر شہری بھی ان دکانوں سے خریداری کرنے آ رہے ہیں۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ رواں عمرہ سیزن میں مکہ معظمہ میں تحائف کی دکانوں سے 15 ملین ریال کی خریداری ہوگی۔