امریکی حکومت کی طرف سے یمن کی ایران نواز حوثی ملیشیا کو دہشت گرد تنظیم قرار دیے جانے کے امکانات کے بعد اقوام متحدہ حرکت میں آ گئی ہے اور اس نے اپنے عملے کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنا شروع کر دیا ہے۔
فارن پالیسی میگزین نے بدھ کے روز اطلاع دی ہے کہ اقوام متحدہ نے اپنے امریکی عملے اور این جی او کے کچھ کارکنوں کو شمالی یمن میں حوثی ملیشیا کے علاقوں سے باہر منتقل کر دیا ہے۔
میگزین کے مطابق اقوام متحدہ کے اس اقدام کی وجہ واشنگٹن کی طرف سے حوثی ملیشیا کو ایک دہشت گرد تنظیم کے طور پر نامزد کرنے کی تجویز ہے۔
اس فیصلے سے واقف عہدیداروں نے بتایا کہ یمن میں اقوام متحدہ اور بین الاقوامی امدادی ایجنسیوں کے لیے کام کرنے والے دس سے زائد امریکیوں کو صنعا میں حوثی ملیشیا کے علاقوں سے عارضی طور پر منتقل کر دیا گیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ میگزین نے کچھ دن پہلے ہی یہ اطلاع دی تھی کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ یمن میں حوثی ملیشیا کو ایک دہشت گرد تنظیم کے طور پر نامزد کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ صدر ٹرمپ یہ کام آئندہ سال جنوری میں اقتدار چھوڑنے سے پہلے کرنا چاہتے ہیں۔