مقبوضہ گولان کے پہاڑی علاقے اور اسرائیل کے شمال میں آج جمعرات کے روز ملٹری الرٹ کی صورت حال دیکھی جا رہی ہے۔ اس سے قبل اسرائیلی فضائیہ نے گذشتہ روز بدھ کو شام میں آٹھ عسکری اہداف کو حملوں کا نشانہ بنایا تھا۔ یہ اہداف شامی اور ایرانی فوج کے زیر انتظام ہیں۔
العربیہ کے نامہ نگار کے مطابق گولان کے جنوب میں اسرائیلی فوجیوں کے داخل ہونے کے علاقے میں تین ایرانی ساختہ دھماکا خیز آلات ملنے کے بعد اسرائیل اب شامی حکومت اور ایران کے ساتھ نئی مساوات کے لیے کوشاں ہے۔
اسرائیلی فوج نے اُن مقامات کی تصاویر بھی جاری کی ہیں جن کو اس نے گذشتہ رات شام میں نشانہ بنایا۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایران ان مقامات کو عسکری ٹھکانوں کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ ادھر اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹس نے شامی اراضی سے کیے جانے والے کسی بھی ممکنہ حملے کے نتائج کا ذمے دار بشار حکومت کو ٹھہرایا ہے۔
حالیہ برسوں میں اسرائیل بارہا شام میں ایران کے ساتھ مربوط اہداف کو بم باری کا نشانہ بنا چکا ہے۔ گذشتہ برس کے دوران ان حملوں میں تیزی اور اضافہ دیکھنے میں آیا۔ تاہم گذشتہ روز کی گئی کارروائی میں غیر معمولی پیمانے پر اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ اس مرتبہ اسرائیلی فوج نے کارروائی کی زیادہ تفصیلات بھی جاری کی ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل ،،، شام میں ایرانی مداخلت کے حوالے سے واضح پیغام دینا چاہتا ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان لیفٹننٹ کرنل جوناتھن کونکریکس کے مطابق حملوں میں دمشق کے ہوائی اڈے پر شام میں ایرانی کے مرکزی دفتر کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ ایک خفیہ مقام ہے جہاں شام کا دورہ کرنے والے ایرانی عسکری افسران اور شامی فوج کی ساتویں ڈویژن ٹھہرتے ہیں۔ یہ ڈویژن گولان کے پہاڑی علاقے میں شام کی جانب علاقے کی نگرانی کرتی ہے۔
#فيديو هكذا ضربت طائراتنا الحربية مواقع عسكرية في سوريا مستهدفةً مخازن ومقرات ومجمعات عسكرية تابعة لفيلق القدس الإيراني والجيش السوري #شاهدوا pic.twitter.com/V8EUDkH0t8
— افيخاي ادرعي (@AvichayAdraee) November 18, 2020
شامی سرکاری میڈیا نے نام لیے بغیر ایک عسکری ذمے دار کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیلی حملے میں تین فوجی ہلاک اور ایک زخمی ہوا اور مادی نقصان بھی پہنچا۔ رپورٹ کے مطابق شامی دفاعی نظام نے اسرائیل کے بعض میزائلوں کو اہداف تک پہنچنے سے قبل مار گرایا۔
تاہم شام میں انسانی حقوق کے نگراں گروپ المرصد کے مطابق کارروائی میں دمشق کے ہوائی اڈے پر شامی فضائی دفاع کے مرکز کے علاوہ شام میں ایران کی حلیف ملیشیاؤں کے ہتھیاروں اور گولہ بارود کے گوداموں کو نشانہ بنایا گیا۔ المرصد کا کہنا ہے کہ حملوں میں مجموعی طور پر دس افراد مارے گئے۔ ان میں کم از کم پانچ ایرانی ہیں جن کے بارے میں خیال ہے کہ ان کا تعلق ایرانی القدس فورس سے ہے۔