عراق کے دارالحکومت بغداد کے شمال میں واقع ضلع تکریت میں سخت گیر جنگجو گروپ داعش کے حملے میں چھے سکیورٹی اہل کار اور تین شہری ہلاک ہوگئے ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق حملہ آوروں جنگجوؤں نے ہفتے کے روز بغداد سے 200 کلومیٹر دور شمال میں واقع علاقے زاویہ میں سڑک کے کنارے ایک بم نصب کیا تھا،اس سے انھوں نے پہلے ایک کار کو نشانہ بنایا اور بم دھماکے میں کار میں سوار تین شہری ہلاک ہوگئے تھے۔
پولیس اہلکاروں اور نیم فوجی دستوں پر مشتمل امدادی ٹیم جب جائے وقوعہ پر پہنچی تو جنگجوؤں نے اس پر فائرنگ شروع کردی جس سے نیم فوجی ملیشیا الحشدالشعبی کے چارجنگجو اور دو سکیورٹی اہلکار مارے گئے ہیں۔فوری طور پر حملہ آور جنگجوؤں کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا کہ آیا ان کا بھی کوئی جانی نقصان ہوا ہے یا وہ فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔
زاویہ کے مقامی میئر اور پولیس نے داعش کے جہادیوں پر اس حملے کا الزام عاید کیا ہے۔ تاہم داعش کی جانب سے اس حملے کی ذمے داری قبول کرنے سے متعلق کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 8 نومبر کو بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے نزدیک واقع علاقہ الرضوانیہ میں ایک چیک پوسٹ پرداعش کے حملے میں 11 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔گذشتہ کئی ماہ کے بعد بغداد کے نواح میں داعش کا یہ پہلا تباہ کن حملہ تھا۔