قطر کے دارالحکومت دوحا کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ڈیڑھ ماہ قبل پیش آنے والے اسکینڈل کا ڈراپ سین سامنے آ گیا ہے۔ قطری حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ اُنہوں ہوائی اڈے کے ایک ٹوائلٹ میں ایک نوزائیدہ بچی کو چھوڑ نے والی خاتون کی شناخت کر لی ہے۔
خیال رہے کہ تقریبا ڈیڑھ ماہ قبل دوحا ہوائی اڈے پر ایک واش روم سے نومولود بچی کے ملنے کے بعد حکام نے ایک جہاز میں سوار 18 خواتین جن میں سے 13 کا تعلق آسٹریلیا سے تھا کی نیم برہنہ تلاشی لی تھی جسے آسٹریلیا نے توہین آمیز اقدام قرار دیتے ہوئے قطر سے معافی مانگنے کو کہا تھا۔ قطر کے ہوائی اڈے پر خواتین مسافروں کے ساتھ ہتک آمیز سلوک پر عالمی سطح پر دوحا کے خلاف سخت ردعمل سامنے آیا تھا اور اس کے نتیجے میں قطری حکومت کی عالمی سطح پر جگ ہنسائی ہوئی تھی۔
قطری پراسیکیوٹر جنرل نے ایک بیان میں کہا ہےکہ ہوائی اڈے کے ایک باتھ روم سے ملنے والی بچی کی ماں کی شناخت کرلی گئی ہے۔ وہ ایک ایشیائی خاتون ہے۔ یہ خاتون ہوائی اڈے کے ڈیپارچر ٹرمینل میں داخل ہونے سے قبل اپنی نوزائیدہ بچی کو واش روم کے کوڑے دان میں ڈال گئی تھی۔
اس واقعے ہر آسٹریلیا نے قطری حکومت سے فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا اور اپنی 13 خواتین شہریوں کی توہین آمیز تلاشی کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا گیا تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اب چونکہ قطری حکومت نے دعویٰکیا ہے کہ بچی کو کوڑے دان میں پھینکنے والی خاتون آسٹریلوی نہیں بلکہ کوئی ایشیائی ہے تو قطر پر اس اسکینڈل کے حوالے سے دباو بڑھ سکتا ہے۔