لبنانی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایرانی پاسداران انقلاب کی سمندر پار عسکری کارروائیوں کی ذمہ دار تنظیم فیلق القدس کے سربراہ جنرل اسماعیل قاآنی نے چند روز قبل بیروت کا خفیہ دورہ کیا تھا۔ اس دورے کے دوران انہوں نے ایران کی حلیف حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصراللہ سے ملاقات میں انہیں تاکید کی تھی کہ وہ اسرئیل کے خلاف کسی قسم کی اشتعال انگیزی سے باز رہے۔
لبنانی اخبار'لوریان لوجور' کے مطابق قاآنی نے حزب اللہ کو اسرائیل کے ساتھ چھیڑ چھاڑ سے باز رہنے کا کہا تھا اور اس کے خطرات کے بارے میں بھی بتایا تھا۔
اخباری رپورٹ کے مطابق فیلق القدس کےسربراہ جنرل قاآنی نے اپنے اس دورے کے دوران سب سے اہم بات حزب اللہ کے سربراہ سے کہی تھی کہ وہ اسرائیل کے خلاف کسی قسم کی اشتعال انگیز سے بچیں۔
قاآنی نے لبنان کے خفیہ دورے کے دوران بیروت میں لبنان کی سیاسی اور عسکری قیادت کےساتھ حزب اللہ کی لیڈرشپ سے بھی ملاقات کی تھی۔ انہوںنے لبنان پر زور دیا تھا کہ وہ اسرائیل کےخلاف کوئی محاذ کھولنے اور کشیدگی پید کرنے سے گریز کریں ورنہ اسرائیل ایسی کسی بھی اشتعال انگیز کو جواز بنا کر وسیع پیمانے پر حملے کر سکتا ہے۔
حال ہی میں تہران میں ایرانی سائنسدان محسن فخری زادہ کے قتل کے واقعے کے بعد خطے میں ایران کے ممکنہ رد عمل کا خدشہ موود ہے۔ ایران نے اپنے سائنسدان کےقتل میں اسرائیل کے ملوث ہونے کا دعویٰ کیا ہے جس کے بعد اسرائیل اور ایران ایک بار پھر مد مقابل آگئے ہیں۔
حزب اللہ کے ایک ذمہ دار نے بتایا کہ ایران اپنے سائنسدان کے قتل کا برابری کی بنیاد پر جواب دے گاتاہم وہ تہران کسی انتقامی کارروائی کے لیے اسرائیل کے خلاف شام اور لبنان کی سرزمین کو استعمال نہیں کرے گا۔