شام میں انسانی حقوق کے نگراں گروپ المرصد نے بدھ کے روز بتایا کہ ترکی کی افواج اور اس کے ہمنوا گروپوں کی جانب سے شام کے شمال مشرقی صوبے حلب کے دیہی علاقے میں راکٹوں کے ذریعے شدید بم باری کا سلسلہ جاری ہے۔ بم باری میں الیلانلی ، ام عدشہ اور جبلہ الصیادہ کے علاوہ منبج ملٹری کونسل کے زیر کنٹرول دیگر علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔ یہاں منگل کی شب کم از 50 راکٹ گرینیڈز اور توپ کے گولے آ کر گرے۔ یہ سلسلہ نصف شب کے بعد تک جاری رہا۔ اس کے نتیجے میں بھاری مادی نقصان ہوا جب کہ جانی نقصان کے بارے میں علم نہ ہو سکا۔
المرصد نے گذشتہ روز بتایا تھا کہ حلب کے مشرق میں درمیانے اور بھاری ہتھیاروں کے ذریعے ایک بار پھر شدید جھڑپوں کا آغاز ہو گیا۔ یہ جھڑپیں ترکی کے ہمنوا شامی گروپوں اور کرد ڈیموکریٹک فورسز کے زیر انتظام منبج ملٹری کونسل کی فورسز کے درمیان ہوئیں۔ ابھی تک جھڑپوں میں ہونے والے جانی نقصان کا پتہ نہیں چل سکا۔
حالیہ گولہ باری اور بم باری ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب شمالی شام میں ترکی کے ہمنوا شامی گروپوں کے زیر کنٹرول کئی علاقوں میں باہمی لڑائی کے واقعات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ کوئی ہفتہ ایسا نہیں گزرتا جب ان گروپوں کے عناصر کے بیچ اختلافات نہ دیکھے گئے ہوں جب کہ مقامی آبادی کے ساتھ بھی کشیدگی بڑھ رہی ہے۔
واضح رہے کہ انقرہ کا ہمنوا "الحمزہ" شامی گروپ ان مجموعوں میں شمار ہوتا ہے جو عفرین کے شہریوں اور باسیوں کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے بھرپور ریکارڈ کے حامل ہیں۔