سعودی عرب کے وسط میں واقع ٹیلہ قدرتی جمال کے سبب انفرادیت کا حامل

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

سعودی عرب کے وسط میں الدوادمی اور الرس کے اضلاع کے بیچ واقع ٹیلوں اور پہاڑیوں کے سلسلے نے پرانے زمانے میں حجاج کرام کے راستے کے ایک پڑاؤ کے مقام کے طور پر شہرت حاصل کی۔ یہ مقام اپنی صاف ستھری فضا، وسیع محل وقوع، وادیوں اور جھاڑیوں کے سبب انفرادی حثیت رکھتا ہے۔

KSA: Natural Beauty
Advertisement

سعودی فوٹوگرافر محمد البہلال نے یہاں "طخفہ" ٹیلے کے مقام کو اپنے کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کیا ہے۔ یہ جگہ القصیم اور الریاض صوبے کے لوگوں کے لیے ایک تفریحی مقام شمار کیا جاتا ہے جہاں فضاؤں میں خاموشی اور قدرتی طور پر میٹھا پانی اسے ممتاز بناتا ہے۔ البہلال کے مطابق علاقے میں پہاڑی چٹان ہے جس میں 6 سے زیادہ پگڈنڈیاں پائی جاتی ہیں۔ بارش کے موسم میں ان میں پانی جاری ہو جاتا ہے۔ اس طرح چٹیل میدان ایسی وادیوں میں تبدیل ہو جاتے ہیں جہاں نہریں بہہ رہی ہوں۔

KSA: Natural Beauty

البہلال نے مزید بتایا کہ طخفہ میں پہاڑی اور چٹیل میدانوں کے ساتھ نیچرل ریزرو بھی واقع ہے جس کا رقبہ 1960 مربع کلو میٹر ہے۔ اس کا زیادہ حصہ پیڑوں اور پودوں سے ڈھکا ہوا ہے اور دیکھنے والوں کو خوب صورت جاذب نظر مناظر پیش کرتا ہے۔

KSA: Natural Beauty

یاد رہے کہ طخفہ کا ٹیلہ ایک اہم آثاریاتی مقام ہے اس لیے کہ جغرافیائی اور تاریخی مصادر اس بات کا ذکر کرتے ہیں کہ طفخہ کا ٹیلہ اسلام سے پہلے کے زمانے سے بہت سے قبائل کے گھروں کا مسکن تھا۔ اسی طرح اسلام کے دور میں بھی یہ مشہور ترین یادگاری مقامات میں سے تھا۔

مقبول خبریں اہم خبریں