یمن کے وسطی صوبے اِب کے ضلع العدین میں مسلح حوثیوں نے ایک شہری کے گھر پر دھاوا بول کر وہاں موجود خاتونِ خانہ کو مارا پیٹا ، یہاں تک کہ وہ دم توڑ گئی۔
یمنی ذرائع نے جمعرات کے روز بتایا کہ مسلح حوثی عسکری علی الصبح گاڑی میں سوار ہو کر آئے تھے۔ انہوں نے یمنی شہری کے چار بچوں کے سامنے ان کی ماں پر حملہ کیا۔
خاتون کو شدید زخمی حالت میں العدین ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہو سکی۔ ذرائع نے اس مجرمانہ کارروائی کو ہر اُس یمنی کی پیشانی کا داغ قرار دیا جو اس وحشی ملیشیا کے خلاف کھڑا نہیں ہو رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مسلح حوثیوں کو مقتولہ کے شوہر کی تلاش تھی۔ حوثیوں کا خیال تھا کہ وہ چوری کے الزام میں مطلوب ہے۔ جب انہوں نے مطلوبہ شخص کو گھر میں نہیں پایا تو انہوں نے وحشیانہ طریقے سے اس کی بیوی اور بچوں پر حملہ کر دیا۔
یمنی ذرائع نے مقتولہ خاتون کے بچوں کی درد ناک تصاویر پوسٹ کی ہیں۔ تصاویر میں خاتون کے بچے اپنی ماں کی لاش سے لپٹے نظر آ رہے ہیں۔ یہ حوثی ملیشیا کی جانب سے غیر معمولی وحشیانہ کارروائی ہے جس کی مثال پہلے نہیں ملتی۔
مقتولہ خاتون کے والد عبدالکریم العشاری نے مطالبہ کیا ہے کہ اس کی بیٹی کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے حوالے کی جائے۔