اسرائیل نے لبنان کی سرحد کے قریب نقل وحرکت روک دی

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

مقبوضہ بیت المقدس میں العربیہ کے نامہ نگار نے اطلاع دی ہے کہ لبنان اور اسرائیل کے درمیان سرحدی کشیدگی کی اطلاعات کے بعد اسرائیلی حکومت نے لبنان کے ساتھ سرحدی باڑ کے قریب نقل و حرکت روک دی ہے۔

اطلاعات کے مطابق لبنان کی سرحد پر قائم ایک یہودی کالونی کو بند فوجی زون قرار دیا گیا ہے۔ یہ پیش رفت ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب دونوں ممالک میں گذشتہ برس ستمبر سے کشیدگی چلی آ رہی ہے۔

Advertisement

کچھ دن پہلےاسرائیلی فوج کی شمالی کمانڈ کے ایک جنرل نے توقع کی تھی کہ مستقبل قریب میں لبنانی حزب اللہ اسرائیل پر حملہ کرسکتی ہے۔

اخبار "اسرائیل ٹوڈے" نے اس افسر کے حوالے سے نقل کیا ہےکہ شمالی سرحد پرکئی روز تک لڑائی جاری رہ سکتی ہے۔ تاہم حزب اللہ نےدھمکی دی تھی کہ اگر اسرائیلی فوج کی طرف سے کوئی کارروائی کی جاتی ہے تو حزب اللہ اس کا غیر مسبوق اور پوری شدت کے ساتھ جواب دے گی۔

ذشتہ نومبر میں اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر گیلاد اردان نے سلامتی کونسل کو ایک باضابطہ خط پیش کیا تھا جس میں جنوبی لبنان میں حزب اللہ کی سرگرمیوں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ قابض اسرائیلی فوج کے 210 ویں ڈویژن کے کمانڈر میجر جنرل رومان گوفمین نےکہا تھا کہ اسرائیلی فوج کو سب سے بڑا خطرہ شام کی وادی گولان سے نہیں بلکہ حزب اللہ سے ہے۔

مقبول خبریں اہم خبریں