قاسم سلیمانی کی برسی کے معاملے پر حوثیوں میں اختلافات

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

ایرانی پاسداران انقلاب کے مقتول کمانڈر قاسم سلیمانی کی برسی کے موقعے پر یمن میں ایران نواز حوثی ملیشیا کی قیادت میں شدید اختلافات سامنے آئے ہیں۔

صنعا حوثی ملیشیا کی لیڈر شپ اور صنعا میں متعین ایرانی سفیر حسن ایرلو کے درمیان قاسم سلیمانی کی برسی کی تقریب کے معاملے پر اختلافات سامنے آئے ہیں۔سلیمانی کی برسی کی تقریب کے انعقاد پر حسن ایرلو اور حوثی ملیشیا کے رہ نمائوں کے درمیان ایک دوسرے کو دھمکیاں بھی دی گئی ہیں۔

Advertisement

با خبر ذریعے کا کہنا ہے کہ حوثی لیڈر مہدی المشاط نے صنعا میں قاسم سلیمانی کی برسی کی تقریب منعقد کرنے کی مخالفت کی جس پر ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے سفیر حسن ایرلو نے المشاط کو دھمکی دی کہ اس کا انجام بھی صالح الصماد جیسا ہوگا۔ صالح الصماد کو دو سال قبل عرب اتحادی فوج نے ایک فضائی حملے میں ہلاک کر دیا تھا۔

خیال رہے کہ حالیہ مہینوں کے دوران حوثی ملیشیا کی سیاسی کونسل کے چیئرمین مہدی المشاط اور ایرانی سفیر حسن ایرلو کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مہدی مشاط نے حوثی ملیشیا کی دیگر اعلیٰ قیادت سے بھی حسن ایرلو کی شکایت کی ہےاور کہا ہے کہ وہ اپنی حدود سے تجاوز کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

مہدی مشاط کا ایران کے‌حوالے سے موقف مختلف ہے اور وہ ایران کی اندھا دھند حمایت کے خلاف ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایران کی اندھی حمایت اور اس کی پیری عوام میں حوثی ملیشیا کی ساکھ کو نقصان پہنچا رہی ہے۔

مہدی مشاط نے صنعا میں قاسم سلیمانی کی برسی کی تقریب منعقد کرنے کی مخالفت کی تھی۔ سلیمانی کو تین جنوری 2020ء کو بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر امریکی ڈرون حملے میں ہلاک کردیا تھا۔ المشاط نے حوثیوں کی انقلابی کمیٹی کے چیئرمین محمد علی الحوثی کو بھی سلیمانی کی برسی کی تقریب میں شرکت سے روک دیا تھا جس پر ایرانی سفیر حسن ایرلو سخت برہم ہوئے تھے۔

مقبول خبریں اہم خبریں