پاسداران انقلاب نے قرض کے بدلے سرکاری املاک پر قبضہ کرلیا

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

ایرانی پاسداران انقلاب کے 'خاتمہ الانبیا' بریگیڈ کے کمانڈر سعید محمد نے اعلان کیا کہ یہ خاتمہ الانبیا بریگیڈ اپنے قرضوں کے بجائے سرکاری املاک کو اپنی تحویل میں لینا چاہتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بریگیڈ نے ان املاک کی فہرست تیار کرلی ہے۔

ایرانی لیبر نیوز ایجنسی "النا" کے مطابق سعید محمد نے ہفتے کے روز بیان میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اگلے ایرانی مالی سال جو 21 مارچ سے شروع ہو رہا ہے، میں منظور ہونے والے بجٹ کے بعد حکومت کو اپنی جائیدادیں بیچنا اور اپنے محصولات کے ساتھ اپنے قرضوں کا ازالہ کرنا ہے لیکن "خاتم الانبیا" کے اڈے کو حوالے کرنے کی تجویز پیش کی گئی۔

Advertisement

انہوں نے ایرانی حکومت کے قرضداران کے ذمہ سپاہ پاسداران انقلاب کے قرضوں کی تفصیل بیان نہیں کی۔ لیکن اس سے قبل انہوں نے کہا تھا کہ ان قرضوں میں تقریبا 500 کھرب ریال (لگ بھگ 11.9 بلین ڈالر) رقم ہوسکتی ہے۔

"خاتم الانبیا" اڈ ے کو ایرانی پاسداران انقلاب کی معاشی شاخ قرار دیا جاتا ہے۔ اس پر امریکی پابندیوں کو روکنے کے لیے تیل ، گیس اور دیگر مصنوعات کی اسمگلنگ کے علاوہ زیادہ تر تعمیر و تعمیری کام کا بھی انتظام کرنا شامل ہے۔

"خاتم الانبیا" اڈہ جو باقاعدہ فوج سمیت پاسداران انقلاب اور دیگر ایرانی مسلح افواج کی کارروائیوں کو بھی مربوط کرتا ہے۔ تعمیر نو کے منصوبوں، مذہبی سرگرمیوں اور سیاحت کو انجام دینے کے لیے کام کرتا ہے اور اس میں مزارات کے نزدیک ہوٹلنگ، ریستوران، دکانیں اور دیگرکاروباری سرگرمیاں شامل ہیں۔

مقبول خبریں اہم خبریں