لبنان میں وزارت صحت نے بتایا ہے کہ نگراں حکومت کے وزیر صحت حمد حسن کے کرونا سے متاثر ہونے کے بعد انہیں بدھ کے روز ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
وزارت صحت کے بیان کے مطابق حسن کو علاج کے واسطے سینٹ جورج ہسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔
غور طلب بات یہ ہے کہ نئے سال کی تعطیل کے بعد لبنان کے ہسپتالوں کو کرونا وائرس کے متاثرین کی تعداد میں اضافے کا سامنا ہے۔ اس کے سبب کرونا کے پیچیدہ کیسوں کو لینے کے حوالے سے ان ہسپتالوں کی صلاحیت ختم ہو رہی ہے۔
گذشتہ جمعے کے روز لبنان میں ایک دن کے اندر سب سے زیادہ 5440 کیسوں کا اندراج ہوا۔ ملک میں منگل کے روز تک اس مہلک وبا کے متاثرین کی مجموعی تعداد 226948 تک پہنچ گئی۔ ان میں 1705 مریض فوت ہو چکے ہیں۔
لبنان میں اس وقت عمومی لاک ڈاؤن عائد ہے۔ اس کی مدت تین ہفتے ہے اور یہ لاک ڈاؤن دو فروری کو اختتام پذیر ہو گا۔ اسی طرح جمعرات 25 جنوری سے 24 گھنٹوں کے لیے کرفیو نافذ کیا جا رہا ہے۔ کرونا کی وبا کے آغاز کے بعد سے لبنان میں یہ اب تک کا سخت ترین اقدام ہے۔ اس دوران گروسری اسٹورز صرف ہوم ڈیلیوری کی خدمات انجام دے سکیں گے۔
لبنان کو اس وقت تباہ کن مالیاتی بحران کا سامنا ہے۔ اس کے نتیجے میں ملک کی کرنسی لیرہ زمین بوس ہو چکی ہے۔ ملکی بینکس مفلوج ہو چکے ہیں اور صارفین اپنی جمع شدہ رقوم سے محروم ہیں۔ لیرہ کے مقابل ڈالر کی قدر میں بے پناہ اضافے کے سبب طبی لوازمات اور ساز و سامان کی قلت پیدا ہو چکی ہے۔ کرونا کی وبا نے صورت حال کی ابتری کو شدید تر بنا دیا ہے۔