گرافٹی آرٹ کے جادوئی رنگ بکھیرنے والے ایک سعودی آرٹسٹ کی کہانی

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

سعودی عرب میں فائن آرٹ کے میدان میں کام کرنے والے ایک نوجوان آرٹیسٹ نے گرافٹی آرٹ میں اپنی مہارت کا ثبوت پیش کرتے ہوئے ایسے تخلیقی فن پارے تیار کیے ہیں جن کی شہرت سات سمندر پار تک پہنچ گئی ہے۔

سعودی آرٹسٹ فواد الغریب گرافٹی آرٹ کے ذریعے اپنے فن پاروں کو'تھری ڈی' ٹیکنالوجی کی مدد سے تیار کرتا ہے۔ وہ اپنے اس تخلیقی اور تجریدی آرٹ کے ذریعے مختلف تصورات اور تخیلات کو خاکوں میں ڈھال کر ان کی دلکشی میں اور بھی اضافہ کردیتا ہے۔

ریاض کے انسٹی ٹیوٹ آف کلچر اینڈ آرٹس کے بہت سے نوجوان کیڈروںگری کو تربیت دینے والے مصور اور تربیت کار "فواد الغریب" نے العربیہ ڈاٹ نیٹ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'گرافٹی آرٹ ایک ایسی اصطلاح ہے جو دیواروں پر بنائے جانے والے خاکوں کے آرٹ کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ مجھے اس آرٹ میں مقامات کو خاکوں میں پیش کرنے اور ان میں خوبصورت عناصر کا اضافہ کرنا پسند ہے تاکہ اس آرٹ کی مدد سے فائن آرٹ کے ایسے نمونے تیار ہوں جو دیکھنے والوں کو پہلی ہی نگاہ میں اپنے سحر کا شکار کردیں۔

فواد الغریب نے گرافٹی آرٹ کیسے اور کب شروع کیا؟ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے اس نے کہا کہ میں یہ اسکول کے زمانے میں اس شوق پر کام شروع کیا۔ میں فالتو کاغذوں اور اسکول کی دوسری چیزوں پر اس مختلف نمونے تیار کرتا۔ میں اس آرٹ کے لیے ایسے ٹولز استعمال کرتا جنہیں بعد میں مٹایا بھی جا سکتا تھا۔ اسکول کے بعد میں نے کیفے اور ریستورانوں میں اس فن کو آزمایا۔ فن کو مزید جلا بخشنے اور اس میں کمال مہارت کے حصول کے بعد میں نے 'تھری ڈی' پینٹنگ کو استعمال کرنا شروع کیا۔

اس نے کہا کہ لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ میں اپنے آرٹ میں کیا پیغام دیتا ہوں۔ میں انہیں بتاتا ہوں کہ میرے ذہن میں جو بھی خاکہ بنتا ہے میں اسے 'گریفٹی' کی شکل دے دیتا ہوں۔ مجھے یہ تو یا نہیں کہ میں نے پہلی ڈرائنگ کب بنائی مگر 1413ھ سے میں نے باقاعدہ طورپر اسے ایک فن کے طور پر اپنا لیا تھا۔ میں چلتے پھرتے گلیوں اور محلوں کی بیرونی دیواروں پر خاکے تیار کرتا۔ تھری ڈی ٹیکنالوجی آنے کے بعد اس فن کو ایک نئی جہت حاصل ہوئی۔ آغاز میں میرا خیال تھا کہ میں صرف گاڑیوں اور کاروں کی گریفٹی تیار کرنے تک خود کو محدود رکھوں گا مگر بعد میں میرا ذہن وسیع ہوگیا اور میں ہرطبقے کی نمائندگی کرنے والے تصورات اور تخیلات کو گرافٹی میں ڈھالنا شروع کیا۔

اس نے بتایا کہ اب میں گرافٹی آرٹ کو فروغ دینے، اس کی تربیت فراہم کرنے اور اسے تھری ڈی اور دیگر جدید آلات اور ٹیکنالوجی کی مدد سے نئی اشکال میں پیش کرنے کی کوشش کررہا ہوں۔ میں نے اس میدان میں کوئی خاص کورس نہیں کیا۔ مجھے میرے شوق نے یہ فن سکھانے میں مدد فراہم کی مگر اب اسے ایک پیشے کے طور پراپنانے کے ساتھ ساتھ اسے دوسروں کو سکھانے اور اس میں دوسرے نوجوانوں کی دلچسپی بڑھانے کی کوشش کروں‌ گا۔

مقبول خبریں اہم خبریں