سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں ایک خاتون کوعروسی لباس میں اپنے شوہر کے ساتھ محو رقص دکھایا گیا۔ شادی کے موقعے پردلہا دلہن کا ایک ساتھ ڈانس تو کوئی حیرانی کی بات نہیں مگر شادی کے موقعے پر حاملہ دلہن کئی سوالات کو جنم دیتی ہے۔ اس ویڈیو میں بھی خاتون کو واضح طور پر 'امید' سے دیکھا جا سکتا ہے۔
مصر میں وائرل ہونے والی ویڈیو جنگل کی آگ کی طرح سوشل میڈیا پر پھیلی اور اس پر ملے جلے تاثرات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ صورت حال واضح ہونے سے قبل سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پرایک مسلمان لڑکی کا شادی کے موقعے پرحاملہ دکھائی دینا کئی سوالات کو بھی جنم دینے کا باعث بنا ہے مگر سوشل میڈیا پر ہونے والی بحث کو حاملہ لڑکی کے شوہر مجدی محمود نے حقیقت آشکار کرکے ختم کردیا۔ اس نے بتایا کہ یہ ویڈیو میں نے سوشل میڈیا پراپ لوڈ کی۔ اس نے بتایا کہ اگرچہ انہیں اس ویڈیو میں عروسی لباس میں دیکھا جا سکتا ہے مگر یہ شادی کی تقریب کی ویڈیو نہیں بلکہ آنے والے 'ننھے مہمان' کا پیشگی استقبال ہے۔
مجدی محمود نے اعتراف کیا ہے کہ مصرمیں بچے کی پیدائش سے قبل اس کے ماں کے بطن میں نمائش کا رواج نہیں۔ اگر ایسی کوئی تقریب منعقد بھی کی جاتی ہے تو اس میں میاں بیوی عروسی ملبوسات زیب تن نہیں کرتے۔ انہوں نے روایتی انداز سے ہٹ کر سوشل میڈیا پر 'مقبولیت' حاصل کرنے کے لیےایسا کیا ہے۔
'فیس بک' پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں مجدی محمود نے کہا کہ سوشل میڈیا پران کی اہلیہ کے بارے میں غیر مناسب الفاظ میں تبصرے کیے گئے ہیں۔ اس نے بتایا ہماری شادی دو سال قبل ہوئی تھی۔ شہرت کا حصول ہماری جبلی خواہشات کا حصہ ہوتا ہے۔ ہم نے وائرل ہونے کے لیے اس نوعیت کی ویڈیو بنائی ہے۔