سعودی عرب کی وزارت صحت نے تیونس کی ایک ہیلتھ ورکر کی جانب سے سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ جدہ میں طب کے شعبے میں کام کرنے والی ایک تیونسی خاتون ورکر سامیہ الطرابلسی نے ویڈیو میں کہا ہے کہ وہ گذشتہ کئی سال سے سعودی عرب میں ڈگری کے بغیر میڈیکل کے شعبے میں ملازمت کررہی ہے۔
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ جدہ کے ایک طبی مرکز میں ملازمت کرنے والی تیونسی خاتون چھ سال سے اس میدان میں کام کررہی ہے۔ اس ویڈیو کے سامنے آنے کے بعد اس کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ کسی مقامی یا غیر ملکی کو مملکت کے قانون کے ساتھ کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
-
سعودی عرب کی 51 فی صد مصنوعات نے'کوالٹی مارک' حاصل کرلیا
معیارمیٹرولوجی اور کوالٹی برائے سعودی تنظیم نے "العربیہ ڈاٹ نیٹ" کو بتایا ہے کہ مملکت کی 51 فی صد مصنوعات نے سعودی عرب کی سطح پر 'کوالٹی ... مشرق وسطی -
سعودی عرب کو اسلحہ کی فروخت جاری رکھیں گے: برطانیہ
لندن: ہم مکمل ذمہ داری کے ساتھ مروجہ قوانین کے مطابق اسلحہ کی فروخت کرتے ہیں بين الاقوامى -
سعودی عرب: 5 جامعات میں فاصلاتی تعلیم کے پروگراموں میں داخلوں کا دوبارہ آغاز
سعودی عرب کی پانچ جامعات میں برقی تعلیم اور فاصلاتی تعلیم کے پروگراموں میں دوبارہ سے داخلوں کے آغاز کی منظوری دے دی گئی ہے۔ ان میں جامعہ شاہ ... مشرق وسطی