سعودی عرب کی انجیئرنگ کونسل نے انکشاف کیا ہے کہ سال 2020ء کے دوران غیر مجاز جامعات کی طرف سے 16 ہزار 887 اسناد جاری کی گئیں۔ یہ اسناد مملکت کے مختلف شہروں میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کو جاری گئیں۔
انجینیرز کونسل کے ترجمان انجینیرعبدالناصر العبداللطیف نے العربیہ ڈاٹ نیٹ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کونسل کی شرائط پر پورا نہ اترنے والی تمام اسناد اور شرائط کے مطابق پانچ سالہ تجربہ نہ رکھنے والے انجینیرز کی ڈگریاں مسترد کردی گئیں۔ اسی طرح غیر مجاز پیشہ وارانہ تدریس کے شعبے میں کام کرنے والے اداروں کی طرف سے مختلف دورانیے کے کورسز کے دوران جاری کردہ ڈپلومے بھی مسترد کر دیئے گئے۔
عبداللطیف نے مزید کہا کہ سال 2020ء کے دوران انجینیرنگ کی 387 جعلی ڈگریاں ضبط کی گئیں۔ یہ ڈگریاں دوسرے ممالک کے ملازمین کی طرف سے فراہم کی گئی تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سال 2020ء کے دوران سعودی عرب میں رجسٹرڈ انجینیرز کی تعداد 13 ہزار 465 تک پہنچ گئی تھی۔
انجینیر عبداللطیف نے بتایا کہ شاہی فرمان نمبر 36 مجریہ 1438ھ کے تحت انجینیرنگ کے شعبے میں کام کرنے والے افراد کے لیے انجینئرنگ کے پیشوں کو عملی جامہ پہنانے کے نظام اور قانون پر عمل درآمد کی سختی سے تاکید کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جعلی ڈگریوں کی بنیاد پر ملازمت حاصل کرنے والے افراد کو بھاری جرمانوں کی سزائیں دی جاتی ہیں۔ جرمانوں کی زیادہ سے زیادہ حد ایک ملین ریال تک ہے۔
-
سعودی عرب میں معدہ براری کے آپریشن کے ذریعے موٹاپے کا شافی علاج
ایک سال کے دوران 30 ہزار افراد کی کامیاب سرجری میں 70 فیصد تعداد خواتین کی تھی مشرق وسطی -
ابہا ایئر پورٹ حملہ اور علاقائی صورتحال پر امریکی ۔ سعودی وزرائے خارجہ کا تبادلہ خیال
سعودی عرب کے خلاف حوثی حملوں پر خاموش تماشائی نہیں بنیں گے: امریکی وزیر خارجہ بين الاقوامى -
سعودی عرب: صحرائی علاقے میں لاپتہ ہونے والے ماں بیٹے کے مل جانے کا منظر
سعودی عرب کے شمال میں واقع ضلع طریف میں لا پتہ خاتون شہری اور اس کا بیٹا کل بدھ کے روز مل گئے۔ تفصیلات کے مطابق سعودی خاتون "ام سعود" اپنے ... مشرق وسطی