شام کے دارالحکومت دمشق میں مختلف اہداف پر اسرائیلی فوج کے فضائی حملوں میں اسدنواز ملیشیا کے نو جنگجو ہلاک ہوگئے ہیں۔
برطانیہ میں قائم شامی رصدگاہ برائے انسانی حقوق نے سوموار کواطلاع دی ہے کہ اسرائیلی فوج نے دمشق کے گردونواح میں اسلحہ ڈپوؤں اور میزائل گوداموں کو فضائی حملوں میں نشانہ بنایا ہے۔اس نے ان حملوں میں ایران نواز ملیشیا کے نو جنگجوؤں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
رصدگاہ کا کہنا ہے کہ مرنے والے تمام جنگجو غیرعرب اور حکومت نواز تھے لیکن اس نے فوری طور پر یہ تعیّن نہیں کیا کہ آیا مہلوکین پاکستانی شیعہ جنگجو ہیں، افغان ہیں یا ایرانی ہیں۔
رصدگاہ کا کہنا ہے کہ شام کے فضائی دفاعی نظام نے اسرائیلی فوج کے متعدد میزائلوں کو ناکارہ بنایا ہے لیکن بہت سے میزائل اپنے اہداف پر گرے ہیں جس سے مالی نقصان بھی ہوا ہے۔
اس نے مزیدکہا ہے کہ اسرائیلی فوج کے میزائل حملے سوموارکی کی درمیانی شب کے بعد شروع ہوئے تھے اور میزائل باری کا سلسلہ کوئی آدھا گھنٹا جاری رہا تھا۔
شام کے سرکاری میڈیا نے بھی ان میزائل حملوں کی اطلاع دی ہے لیکن کہا ہے کہ شامی فوج کے فضائی دفاعی نظام نے بیشترمیزائلوں کو روک لیا ہے اور ناکارہ بنا دیا ہے۔
تاہم اسرائیلی فوج کی ایک خاتون ترجمان نے کہا ہے کہ’’ ہم اس طرح کی رپورٹس پر کوئی تبصرہ نہیں کرتے ہیں۔‘‘شام میں 2011ء کے اوائل میں خانہ جنگی کے آغاز کے بعد سے اسرائیلی فوج نے سیکڑوں فضائی حملے کیے ہیں۔ان میں شامی فوج ، ایران نواز ملیشیاؤں اور لبنانی حزب اللہ کے جنگجوؤں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
ایران اور حزب اللہ شامی صدر بشارالاسد کی حکومت کی حمایت میں باغی گروپوں سے لڑتے رہے ہیں۔وہ گذشتہ ایک عشرے سے جاری لڑائی میں بشارالاسد کی مالی ، اخلاقی اور عسکری حمایت کرتے چلے آرہے ہیں اور ان کے تربیت یافتہ غیرملکی جنگجو شامی فوج کے شانہ بشانہ باغی گروپوں کے خلاف لڑتے رہے ہیں۔ان میں پاکستان اور افغانستان سے تعلق رکھنے والے سیکڑوں شیعہ جنگجو بھی شامل ہیں۔
اسرائیل نے شاذ ہی شام میں فضائی حملوں کی تصدیق کی ہے۔ البتہ صہیونی فوج نے کچھ عرصہ قبل ایک بیان میں کہا تھا کہ اس نے 2020ء میں جنگ زدہ ملک میں کم سے کم 50 اہداف کو اپنے حملوں میں نشانہ بنایا تھا لیکن اس نے مزید تفصیل جاری نہیں کی تھی۔تاہم اسرائیل کئی مرتبہ اس عزم کا اظہارکرچکا ہے کہ وہ اپنے پڑوس میں واقع شام میں اپنے دشمن ملک ایران کو پاؤں نہیں جمانے دے گا۔
اسرائیلی فوج نے اتوارکو لبنان کے ساتھ واقع شمالی سرحد پرچار روزہ جنگی مشقیں بھی شروع کی تھیں۔واضح رہے کہ اسرائیل تکنیکی طور پرلبنان کے ساتھ حالت جنگ میں ہے۔
اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ’’ سرحدی علاقے میں یہ ’’اچانک حربی مشق‘‘ فضائیہ کی حربی تیاریوں کی بہتری کے لیے ڈیزائن کی گئی ہے۔اس مشق کے دوران میں اسرائیلی لڑاکا طیارے ، جیٹ اور ہیلی کاپٹر ملک بھر میں اڑتے ہوئے نظرآئیں گے اور شمالی اسرائیل میں لاتعداد دھماکوں کی آوازیں بھی سنی جاسکتی ہیں۔‘‘