ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے فتویٰ جاری کیا ہے کہ کارٹون فلموں میں آنے والے خواتین کرداروں کے لئے حجاب پہننا ضروری ہے۔
ایران کی نیم سرکاری خبررساں ایجنسی 'تسنیم' کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر ٹیلی گرام پر ایک سوال کے جواب میں کہہ رہے تھے کہ ایسی فرضی صورتحال میں حجاب پہننا لازم تو نہیں ہے، مگر کارٹون کو دیکھنے کے مضمرات کی وجہ سے ان میں حجاب پہنانا لازمی ہے۔"
ایران میں 1979 کے انقلاب کے بعد سے خواتین کے لئے پورے جسم کو ڈھانپنے اور سر پر حجاب لینے کو لازمی قرار دیا گیا۔ایران کی نام نہاد اخلاقی اقدار کے نفاذ کی پولیس "گشت ارشاد" ان احکامات پر عمل درآمد نہ کرنے والی خواتین کے خلاف روزمرہ بنیادوں پر کارروائی کرتی ہے۔
حالیہ برسوں کے دوران ایرانی خواتین کو پولیس اور مردوں کی جانب سے حجاب کی "درست" انداز میں استعمال نہ کرنے پر مبینہ طور پر ہراسیت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
گزشتہ برس اکتوبر میں ایک ایرانی خاتون کی بغیر حجاب سائیکل چلانے کی وڈیو سامنے آنے کے بعد انہیں 'حجاب کی توہین' کے جرم میں گرفتار کر لیا گیا۔
-
ایران جوہری سمجھوتے کے فریقوں سےمحض لفاظی نہیں،عملی اقدام چاہتا ہے: خامنہ ای
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ ان کا ملک 2015ء میں طے شدہ جوہری سمجھوتے کے فریقوں سے محض لفاظی نہیں بلکہ عملی اقدامات چاہتا ... بين الاقوامى -
پالتو جانوروں سے متعلق خامنہ ای کے نمائندے کا بیان سوشل میڈیا پر مذاق بن گیا
ایران کے وسطی شہر یزد میں نماز جمعہ کے خطیب اور شہر میں ایرانی رہبر اعلی کے نمائندے محمد رضا ناصری کا گھروں میں پالتو جانوروں سے متعلق بیان اس وقت ... بين الاقوامى -
محمود احمدی نژاد کی خامنہ ای کے طویل اقتدار پر نکتہ چینی
ایران کے سابق صدر محمود احمدی نژاد نے روس کے موجودہ صدر ولادی میر پوتین کو بھیجے گئے ایک خط میں ایرانی رہبر اعلی علی خامنہ پر طویل عرصے تک اقتدار پر ... بين الاقوامى