مصر میں کل بدھ کے روز اسماعیلیہ گورنری میں ریل کی پٹڑی پر فوٹو شوٹنگ کا شوق پورا کرنے والے تین نوجوان ٹرین نے کچل ڈالے۔
مقامی شہریوںنے پولیس کو اس واقعے کے بارے میں بتایا اور مقامی لوگ بھی جائے وقوعہ پر پہنچے تو وہاں پر تین ٹرین تلے کچلے گئے تین نامعلوم نوجوان لڑکوں کی لاشیں پڑی تھیں۔انہوں نے لاشوں کے ٹکڑے جمع کرے انہیں اسپتال منتقل کیا۔ پولیس نے اس واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔
ہلاک ہونے والے تین نوجوانوں کی شناخت نہیں ہوسکی تاہم پتا چلا ہے کہ ان کا ایک ساتھی شدید زخمی حالت میں اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ زخمی ہونے والے نوجوان نے ٹرین کے قریب آنے پر انہیں تنبیہ کی تھی تاہم وہ تینوں ایک ایسا گروپ فوٹو بنوانا چاہتے تھے جس میں عقب میں ٹرین بھی دکھائی دے مگر موت نے ان کے اس فوٹو سیشن کو ایک المیے میں تبدیل کر دیا۔
فوٹو کھینچنے والے ان کے چوتھے ساتھی نے تیز رفتار ٹرین کےقریب آنے پر انہیں وارننگ دی مگر انہوں نے کوئی پرواہ نہیں کی اور غفلت کے نتیجے میں ٹرین کے پہیوں تلے کچلے گئے۔