دنیا بھر میں کاشت کاروں کی تعداد بے شمار ہو سکتی ہے مگر سعودی عرب میں ایک شہری نے زیتون کی کاشت کا عالمی ریکارڈ قائم کیا ہے۔
سعودی عرب کی وزارت زراعت وپانی وماحولیات نے بھی سعودی شہری کی وسیع پیمانے پر زیتون کی کاشت کی تحسین کرتے ہوئے اسے ایک مثالی کسان قرار دیا ہے۔
سعودی عرب کے شمالی علاقے الجوف سے تعلق رکھنے والے ناصر الحمد نے کئی سال کی محنت سے زیتون کے ایک ملین پھل دار پودے کاشت کیے ہیں اور وہ سالانہ زیتون کے پودوں سے دو لاکھ لیٹر زیتون کا تیل حاصل کرتا ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ سے بات کرتے ہوئے ناصر الحمد نے بتایا کہ اس نے 'طیور زینہ' کے نام سے زرعی شعبے اور کاشت کاری کے میدان میں سرمایہ کاری کا فیصلہ کیا۔ اس نے زیتون کے لاکھوں درخت کاشت کیے۔
ناصر الحمد نے بتایا کہ وہ بچپن ہی سے کاشت کاری کا بے حد شوقین تھا اور اس نے الجوف میں وسیع رقبے پر زیتون کی کاشت شروع کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں زیتون کا سب سے بڑا منصوبہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ الجوف کا علاقہ موسم، آب وہوا اور زرخیز مٹی کے اعتبار سے زیتون کی کاشت کے لیے موزوں ہے۔
ایک سوال کے جواب میں ناصر الحمد نے بتایا کہ اس نے زیتون کی کاشت کے لیے ترقی یافتہ ممالک میں زیتون کی کاشت کاری کے تجربات سے استفادہ کیا۔ میں نے فرانس، اسپین ، برطانیہ ، یونا اور دوسرے یورپی ملکوں میں زیتون کی کاشت کے طریقوں کے بارے میں جان کاری حاصل کی۔ کئی ممالک میں زیتون کی کاشت کاری کے حوالے سے تجربات سے استفادہ کیا۔ اس کے بعد جدید آب پاشی نظام اور پودوں کی کاشت کے لیے پانی کی فراہمی ضرورت پوری کرنے کے لیے اقدامات کیے۔
ناصر الحمد نے ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ الجوف میں زیتون کی کاشت کے لیے زیادہ موزوں زمین کی تلاش کے ساتھ ساتھ زیتون کے پھل سے تیل حاصل کرنے کے لیے یورپی ممالک سے معلومات حاصل کیں۔ اب معلومات کی روشنی میں زیون کے پھل سے تیل حاصل کرنے کا عمل شروع کیا اور اب وہ سالانہ دو لاکھ لیٹر زیتون کا تیل حاصل کرتے ہیں۔