عراق میں ایک خاتون شہری کی وڈیو سامنے آئی ہے جو ناصریہ میں احتجاج کے دوران اپنے 12 سالہ بیٹے کی ہلاکت پر غم کی شدت سے چلاتی نظر آ رہی ہے۔
مذکورہ خاتون نے اپنے بیٹے کے قاتلوں کے انکشاف سے قبل اس کی تدفین کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ خاتون نے کہا کہ "ان کا چھوٹا سا بیٹا بنا کسی وجہ احتجاج کے دوران مارا گیا۔ وہ نہ تو سیاسی کارکن تھا اور نہ اس کے پاس کوئی ہتھیار تھا۔ اس نے کوئی چوری بھی نہیں کی تھی"۔
عراقی خاتون نے ملک میں اہم ترین شیعہ مذہبی مرجع علی السیستانی سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری مداخلت کر کے خاتون کے بیٹے کے قاتلوں کا پتہ چلائیں اور انہیں قرار واقعی سزا دلوائیں۔ خاتون کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بیٹے اور دیگر تمام متاثرہ افراد کا حق لیے بغیر تدفین نہیں کرے گی۔
واضح رہے کہ گذشتہ چند گھنٹوں میں ناصریہ میں پھر سے مظاہرے بھڑک اٹھے ہیں۔ اس دوران میں 40 سے زیادہ مظاہرین اور سیکورٹی اہل کار زخمی ہو گئے۔
ادھر عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے گذشتہ تین روز کے دوران میں ناصریہ شہر میں پیش آنے والے واقعات کی تحقیق کے لیے ایک اعلی سطح کی کمیٹی کی تشکیل کا حکم دیا ہے۔
-
عراق کی شام میں کارروائی کے لیے امریکا سے معلومات کے تبادلے کی تردید
عراقی کی مسلح افواج نے شام میں ایک ایرانی حمایت یافتہ گروپ کے ٹھکانوں پر امریکی حملے میں تعاون یا معلومات کے تبادلے کی سختی سے تردید کی ہے۔خیال رہے کہ ... مشرق وسطی -
عراق کے 'کاتیوشا سیل' جوبائیڈن کے لیے باعث تشویش،ان کے خلاف کارروائی پرزور
عراق میں گذشتہ کچھ عرصےسے امریکی تنصیبات پرحملوں میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔ عراق کے صوبہ کردستان کے علاقے اربیل میں چند روز قبل بین الاقوائی اڈے پر ... مشرق وسطی -
شام : عراق سے آنے والے ہتھیار داعش کی سرنگوں کے راستے 'فاطمیون' ملیشیا کو موصول
شام میں گذشتہ روز پیر کو علی الصبح مقامی وقت کے مطابق 5:30 پر دریائے فرات کے مغرب میں تعینات ایران کی ہمنوا ملیشیا کے لیے اسلحے کی نئی کھیپ پہنچی۔ یہ ... مشرق وسطی