سعودی عرب کے علاقے طائف میں واقع 'جبل عرفا' کو چٹانوں پر قدیم نقش کاری کے اعتبار سے مملکت کا سب سے بڑا پہاڑ تصور کیا جاتا ہے۔ اسی پہاڑ کے دامن میں ایک تاریخی محل مشرفہ' بھی عظمت رفتہ کی ایک یاد گار ہے۔اس محل کی دیواریں سنگ مرمر سے چنی گئی ہیں جو صدیوں بعد آج بھی موجود ہیں۔
سعودی فوٹو فرافر اور ٹوریسٹ گائیڈ عبدالرحمان الدغیلبی نے العربیہ ڈاٹ نیٹ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ جبل العرفا طائف کے مشہور ومعروف پہاڑوں میں سے ایک ہے جس کی چٹانوں پر صدیوں پرانے نقوش دیکھنے والوں کو ماضی میں لے جاتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ العلا اور حائل جیسے علاقوں میں پائے جانے والے نقوش سے بھی بہت پہلے جبل العرفا کی چٹانوں پر نقوش دریافت ہوچکے تھے۔ چٹانوں پر بھیڑ بکریوں، ہرنوں اور دیگر جانوروں کے نقوش موجود ہیں۔ ماہرین کے مطابق ان میں سے بعض نقوش دو ہزار سال قبل مسیح کے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ کوہ عرفا کی چٹانوں پر قوم ثمود کے زمانے کے نقوش ہیں جب کہ کچھ عبارتیں کوفی رسم الخط میں ہیں۔ ان نقوش میں شکار کے لیے استعمال ہونے والے آلات اور گھروں میں استعمال ہونے والی دیگر اشیا کی تصاویر بھی شامل ہیں۔
نقوش پر مشتمل چٹانوں کے ساتھ ساتھ اس پہاڑ کے دامن میں قبل از اسلام کے ایک تاریخی قلعے کے کھنڈرات بھی موجود ہیں جب کہ کچھ عمارتوں کے کھنڈرات تیسری صدی ھجری کے بتائے جاتے ہیں۔
-
سعودی عرب: مرکز بنی مالک کو 'حجاز کا ہیرا' کیوں کہا جاتا ہے؟
سعودی عرب کی طائف گورنری میں واقع مرکز بنی مالک کے پہاڑی علاقے کو پرانے زمانے سے لوگ 'حجاز کا ہیرا' کہتے چلے آئے ہیں۔اپنے بے نظیر سرسبز وشاداب قدرتی ... مشرق وسطی -
حوثیوں کا سعودی عرب کو نشانہ بنانے کے لیے بھیجا ایک مزید ڈرون تباہ
سعودی فضائیہ نے جنوبی علاقے کو نشانہ بنانے کی ایک اور حوثی کوشش ناکام بنا دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اتحادی افواج نے کہا ہے کہ ’حوثی ملیشیا نے آج ... مشرق وسطی -
سعودی عرب میں کھجور کی برآمدات 73 فی صد سے تجاوز کرگئیں
سعودی عرب میں کھجور کی برآمدات کا حجم ایک لاکھ 27 ہزار ٹن سے بڑھ کر 2 لاکھ 15 ہزار ٹن تک پہنچ گیا ہے جوکہ 68 فی صد کے برابر ہے۔ برآمد کی جانے والی ... مشرق وسطی