مصر میں حکام نے جعلی تعلیمی اسناد کی بنیاد پر مسلسل 10 سال تک امراض نسواں اور زچہ وبچہ کلینک چلانے والا جعلی ڈاکٹر گرفتار کیا ہے۔ پولیس نے ملزم سے تحقیقات شروع کردی ہیں۔
مصر کی الجیزہ گورنری کے نواحی علاقے الصف میں جعلی ڈاکٹر کے خلاف شکایت کے بعد اس کی چھان بین شروع کی گئی۔ ملزم کے خلاف مقامی پولیس اسٹیشن میں جعلی تعلیمی دستاویزات اور اسناد کی بنیاد پر امراض نسواں کا کلینک چلانے والے نوسرباز کے خلاف ایف آئی آر کاٹی گئی ہے۔تحقیقات سے معلوم ہوا کہ نوجوان سائنس کالج سے گریجویٹ ہے مگر اس نے اپنی اسناد میں ردو بدل کرکے خود کو میڈیکل کا طالب علم ظاہر کرنے کی کوشش کی تاکہ وہ طب کے شعبے میں کام کرسکے۔
الصف کے علاقے کے پولیس انسپکٹر میجر محمد العشری نے بتایا کہ تفتیشی ٹیم شکایت پر جعلی ڈاکٹر کی کلینک پر گئی اور اسے گرفتار کرلیا۔ ملزم کےخلاف کاٹی گئی ایف آئی آر میں الصف کے علاقے میں امراض نسواں کا جعلی کلینک کھولنے، سرکاری تعلیمی اسناد میں ہیرا پھیری کرنے، غیر پیشہ وارانہ بنیاد پر لوگوں کا علاج کرتے ہوئے ان سے پیسے بٹورنے اور دیگر دفعات شامل کی گئی ہیں۔
ادھر مصر کی ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے مطابق ملزم المنوفیہ میڈیکل کالج کی جعلی سند تیار کرنے کے باعث تنظیم خارج کردیا گیا تھا۔ المنوفیہ کالج میں اس کے نام کا کوئی طالب علم داخل نہیں ہوا اور نہ ہی کسی کو سند جاری کی گئی ہے۔ جعلی ڈاکٹر نے 2004ء کو قنا سائنس کالج سے کیمسٹری اور باٹنی میں گریوایشن کی۔ مگر اس نے اپنی تعلیمی اسناد میں ردو بدل کرکے خود کو ڈاکٹر ثابت کرنے کی کوشش کی۔