سعودی عرب کی وزارت تجارت نے العربیہ ڈاٹ نیٹ کو بتایا ہے کہ وزارت کی طرف سے 2020ء کے دوران تجارتی ضوابط کی خلاف ورزی سے متعلق 2 ہزار سے زیاد کیسز تحقیقات کے لیے پراسیکیوشن کو سپرد کیے ہیں۔
وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ پراسیکیوشن کو تحقیقات کے لیے سپرد کیے گئے کیسز میں 1246 کیسز تجارتی ہیرا پھیری، 534 ملاوٹ، 127 ٹریڈ مارک کے استعمال،41 تجارتی ڈیٹا اور اعدادو شمار اور 54 منی لانڈرنگ کے کیسز شامل ہیں۔
وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ تجارتی ہیرا اور کاروباری تفصیلاف چھپانے کی روک تھام کی خاطر ہونے والی کوششوں کے نتیجے میں کاروباری ہیرا پھیری پر قابو پانے میں مدد ملی ہے۔ کاروباری ہیرا پھیری کے مرتکب عناصر کو پانچ سال قید اور 50 لاکھ ریال جرمانہ اور غیرقانونی املاک ضبط کرنے جیسی سنگین سزائیں مقرر ہیں۔
کاروباری قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کے کاروباری مراکز بند کرنے، ان کی تجارتی رجسٹریشن منسوخ کرنے، ملزمان کو پانچ سال تک کسی قسم کی کاروباری سرگرمی پر پابندی جیسے اقدامات بھی کیے جا رہے ہیں۔ اگر قوانین کی خلاف ورزی کا مرتکب غیرملکی ہے تو اس کی ملک بدری اور دوبارہ مملکت میں داخلے پرپابندی کی سزائیں بھی دی جاتی ہیں۔
کاروباری ضوابط کی خلاف ورزی کے مرتکب عناصر کے خلاف کارروائی کے لیے وزارت تجارت، وزارت برائے دیہی امور، وزارت برائے انسانی وسائل وسماجی ترقی، وزارت ماحولیات، پانی وزراعت، جنرل زکواۃ کمیشن اور دیگر اداروں کومجاز قرار دیا گیا ہے۔