اسرائیلی وزیر برائے ماحولیاتی تحفظ گیلہ گیمیلیئل نے ساحل پر ایک تیل بردار جہاز سے تیل کے لیک ہونے میں ایران کو ملوث قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہمارے ساحل پر پیش آنے والا ماحولیاتی آلودگی کا واقعہ ایران کی تخریبی اور دہشت گردانہ کارروائی ہے۔
خیال رہے کہ چند ہفتے قبل اسرائیل کی ساحلی بندرگاہ حیفا کے قریب ایک تیل بردار جہاز سے تیل کی بڑی مقدار نکل کر سمندر میں پھیل گئی جس کے نتیجے میں نہ صرف اسرائیل بلکہ لبنانی سمندری حدود میں بھی آلودگی پھیل گئی تھی۔
اسرائیلی وزیر ماحولیات نے مزید کہا یہ واقعہ ایران کی ایک دانستہ اور سوچی سمجھی دہشت گردانہ کارروائی ہے جس کا مقصد ہمارے ماحولیاتی نظام کو تباہ کرنا ہے۔اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ 11 فروری کو اسرائیل کے ساحل سے 50 کلو میٹر مسافت پر ایک نامعلوم بحری جہاز گذرا تھا۔ ممکنہ طور پر یہ واقعہ اسی جہاز سے نکلنے والے تیل کا نتیجہ ہے۔ اس جہاز سے کئی ٹن تیل نکل کر بحیرہ روم میں پھیل گیا۔
جمیلئیل نے وضاحت کی کہ آلودگی پھیلانے کا ذمہ دار جہاز لیبیا کی ایک کمپنی کی ملکیت ہے اور اس نے نیویگیشن سسٹم کے بغیر ایران چھوڑ دیا اور پھر لوٹ آیا۔
اسرائیلی خاتون وزیر نے مزید کہا کہ ایران صرف ایٹمی ہتھیاروں سے ہی دہشت گردی کی سرگرمیاں نہیں کرتا بلکہ ماحولیاتی حملے بھی کرتا ہے۔