دہشت گرد تنظیمیں عام محاذ جنگ ہی نہیں بلکہ انٹرنیٹ کی دنیا میں بھی حتی الوسع اپنی جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انتہا پسند گروپ بھی سائبر کی دنیا میں پروپیگنڈے کے لیے انٹرنیٹ کو استعمال کرتے ہیں۔
اس حوالے سے سعودی عرب میں اعتدال پسندانہ سوچ کے فروغ کے لیے قائم کردہ ادارے 'اعتدال' کے ڈیجیٹل ڈیٹا کے تجزیہ سیکشین کی طرف سے ایک تازہ رپورٹ میں دہشت گرد عناصر کے ان حربوں کا پتا چلایا ہے جو وہ اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دہشت گرد عناصر اور تنظیمیں انٹرنیٹ پر اپنے پروپیگنڈے کے لیے تکنیکی حربے استعمال کرتے ہیں۔ انٹرنیٹ کی کمزوریوں سے فائدہ اٹھا کر پروپیگنڈہ آلات استعمال کرتے ہیں۔ ان کمزوریوں سے فائدہ اٹھا کر گمراہ کن پروپیگنڈہ کرتے اور اپنی بہادری اور شجاعت کے جعلی اور من گھڑت واقعات، تصاویر اور ویڈیوز کا استعمال کرتے ہیں۔
'اعتدال' کی طرف سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو پوسٹ کی گئی ہے۔ 'ٹویٹر' پر پوسٹ کردہ ویڈیو میں بتایا گیا ہے کہ دہشت گرد میدان جنگ میں اپنی فرضی کامیابیوں کو حقیقی بنا کر پیش کرنے کے لیے جنگی مناظر کے صوتی آہنگ کا استعمال کرتے ہیں۔
ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ایک شدت پسند جنگجو ایسے بات کررہا ہے جیسے اس نے اچانک میزائل کی آواز سنی ہو، چند لمحے قبل میزائل اس کے سر سے گذرگیا ہو اور وہ اس پر اپنا رد عمل پیش کرے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مزعومہ میزائل حملے کے وقت کا استعمال دیکھنے والوں کی توجہ حاصل کرنے کی ایک کوشش ہے اور اس کے لیے وڈیوز کے ساتھ ساتھ صوتی آہنگ بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ ڈیجیٹل دنیا میں فرضی کامیابیوں کے قصے اور میدان جنگ میں جنگجوئوں کی بہادری کے فرضی اور جعلی واقعات پیش کیے جاتے ہیں۔
خیال رہے کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے فکری مقابلے کے لیے قائم کردہ مرکز 'اعتدال' کا مرکز دارالحکومت الریاض میں ہے۔ یہ مرکز دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف بین الاقوامی تعاون اور جنگ کا ثمر ہے۔ اسے کئی ممالک نے مل کر بنایا تاہم اس کا صدر دفتر سعودی عرب میں ہے۔ اعتدال کے مرکزی دفتر کے لیے سعودی عرب کا انتخاب اس بات کا ثبوت ہے کہ عالمی برادری دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں سعودی عرب کی مساعی کا اعتراف کرتی ہے۔
اعتدال کا ڈیجیٹیل انتہا پسندی پر نظر رکھنے کے لیے قائم کردہ سیکشن جدید آلات کا استعمال کرتے ہوئے دہشت گردوں کی جانب سے سائبر کے میدان کو استعمال کرنے کے طریقوں کو سامنے لانے کی کوشش کر رہا ہے۔ اعتدال مرکز کے پاس ڈیٹا کے تجزیے کے لیے جدید ترین کمپیوٹر سسٹم ہے جو صرف 6 سیکنڈ میں کسی بھی رپورٹ کا تجزیہ کرنے اور اس پر انٹرنیٹ پر آنے والے رد عمل کا اندازہ لگانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اعتدال مرکز کئی زبانوں میں کام کررہا ہے۔ اس کا بنیادی مقصد انتہا پسندی کے فکری مقابلے کے ساتھ دہشت گردوں کی سرگرمیوں کی نشاندہی اور ان کے لوگوں کو بھرتی کرنے کے طریقوں کی نشاندہی کرنا ہے۔
-
یمن میں حوثیوں کا دہشت گردی کے لیے خواتین کو بھرتی کیے جانے کا انکشاف
یمن کی سیکیورٹی فورسز نے انکشاف کیا ہے کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثی دہشت گردوں نے مارب گورنری میں 'داعش' اور القاعدہ کی طرز پر دہشت گردی کی کارروائیوں ... مشرق وسطی -
سعودی عرب دہشت گردی مخالف جنگ میں امریکا کا کلیدی شراکت دار ہے: پینٹاگان
امریکا کی امداد کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی،سعودی عرب ایران کی خطہ میں تخریبی سرگرمیوں سے نمٹنے میں بنیادی فریق ہے بين الاقوامى -
سعودی عرب خطے میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارا اتحادی ہے: پینٹاگان
امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگان) نے جمعہ کے روز کہا ہے کہ سعودی عرب خطے میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اب بھی امریکا کا مضبوط اتحادی ہے۔پینٹاگان کے ترجمان ... بين الاقوامى