شام کے شمالی علاقے میں دھماکوں میں ایک شخص ہلاک اور 10 زخمی ہوگئے ہیں۔
شام کے اخباریہ ٹی وی نے اطلاع دی ہے کہ سرحدی شہروں الباب اور جرابلس کے نزدیک واقع علاقے میں دھماکے ہوئے ہیں اور ان میں تیل صاف کرنے کے کارخانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
برطانیہ میں قائم شامی رصدگاہ برائے انسانی حقوق نے اطلاع دی ہے کہ آئل ریفائنریوں پر میزائل داغے گئے ہیں اور ان کے نتیجے میں دھماکے ہوئے ہیں۔یہ ریفائنریاں ترکی اور اس کے اتحادی شامی گروپوں کے کنٹرول میں ہیں۔
رصدگاہ نے دھماکے میں ایک شخص کی ہلاکت اور دس کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔شامی رضاکاروں پر مشتمل سول ڈیفنس المعروف سفید ہیلمٹ تنظیم نے اطلاع دی ہے کہ راکٹ باری کے نتیجے میں جرابلس میں تیل صاف کرنے کے کارخانے میں آگ لگ گئی تھی۔اس نے دھماکوں کے بعد ایک فوٹیج بھی جاری کی ہے۔اس میں سیاہ دھویں اور آگ کے شعلوں کو بلند ہوتے دیکھا جاسکتا ہے۔
ترکی نے اس حملے کے بارے میں کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔قبل ازیں شام کی سرکاری خبررساں ایجنسی سانا نے یہ اطلاع دی تھی کہ ترک فوج اور اس کے اتحادی جنگجوؤں نے حلب کے شمال میں واقع علاقے میں مکانوں پر گولہ باری کی تھی۔
واضح رہے کہ ترک فوج اور اس کے اتحادی شامی مزاحمت کاروں نے 2019ء میں ملک کے شمال مشرقی علاقے میں کردملیشیا وائی پی جے کے خلاف کارروائی کی تھی اور اس کو وہاں سے نکال باہر کرکے خود کنٹرول سنبھال لیا تھا۔
وائی پی جی کے زیر قیادت شامی جمہوری فورسز نے شام کے شمال مشرقی علاقوں میں داعش کے خلاف جنگ میں اہم کردارادا کیا تھا۔اس ملیشیا کو امریکا کی فوجی مدد حاصل تھی۔
ترکی وائی پی جی کو دہشت گرد گروپ قرار دیتا ہے۔اس کردملیشیا کے ترکی کے جنوب مشرقی علاقے میں مسلح جدوجہد کرنے والے کردباغیوں کے گروپ کردستان ورکرز پارٹی سے تعلقات ہیں۔ترکی نے اس کو پہلے ہی دہشت گرد قرار دے رکھا ہے۔