امریکی فوجی اڈے اور ڈپٹی آرمی چیف پر حملوں کی ایرانی دھمکیوں کا انکشاف

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

امریکی انٹیلی جنس کے دو اعلیٰ عہدیداروں نے بتایا ہے کہ ایران نے امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں فورٹ میک نیئر فوجی اڈے اور فوج کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف کو سنگین نتائج اور ان پر حملوں کی دھمکیاں دی ہیں۔

ان دونوں عہدیداروں نے بتایا کہ جنوری میں قومی سلامتی کے ایجنسی کو موصول ہونے والی معلومات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب نے فورٹ میک نیئر فوجی اڈے کے خلاف " یو ایس ایس کول بحری بیڑے" پر حملے پر تبادلہ خیال کیا تھا۔ اس میں اکتوبر 2000 میں ہونے والے خودکش حملے کا ذکر بھی کیا گیا تھا۔ یہ حملہ یمن کی بندرگاہ میں ایک ایک چھوٹی کشتی کے ذریعے امریکی بحری بیڑے کو نشانہ بنایا گیا جس میں 17 ملاح ہلاک ہوگئے تھے۔

Advertisement

جنرل جوزف مارٹن
جنرل جوزف مارٹن

انٹیلی جنس نے جنرل جوزف مارٹن کو جان سے مارنے کی دھمکیوں کا انکشاف بھی کیا ہے اور فورٹ میک نیئر اڈے میں دراندازی اور نگرانی کرنے کے ایرانی عزائم کا پتا چلایا ہے۔عہدیداروں کا کہنا ہے کہ وہ اس لیے ایران کی اس منصوبہ بندی کے بارے کھل کر بات اس لیے نہیں کرنا چاہتے کہ اس سے میڈیا پر ایک بحث چھڑ جائے گی۔

خیال رہے کہ واشنگٹن میں فورٹ میک نیئر امریکا کا ایک قدیم ترین فوجی اڈہ ہے اور مارٹن کی سرکاری رہائش گاہ ہے۔ ان دھمکیوں کے بعد فوج کو فورٹ میک نیئر کے آس پاس تحفظ فراہم کرنے پر تعینات کیا گیا۔ واشنگٹن میں واٹر فرنٹ ڈسٹرکٹ میرین کے ساتھ واقع ہے۔

امریکی عہدیداروں نے فوج نے واشنگٹن کینال کے تقریبا 75 سے 150 میٹر کے فاصلے کو بفر زون میں تبدیل کرنے کا منصوبہ پیش کیا تاہم اس پرعمل درآمد نہیں کیا گیا۔

ایسوسی ایٹ پریس کے رابطہ کرنے پر پینٹاگان قومی سلامتی کونسل اور قومی سلامتی ایجنسی نے اس خبر پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔

مقبول خبریں اہم خبریں