سعودی عرب کی لٹریچر ، پبلشنگ اینڈ ٹرانسلیشن اتھارٹی نے فرانسیسی پروفیسر آنجہانی ٹیری موجے کی سعودی عرب کی ثقافت اور کلچر سے متعلق لکھی کتب کو دوبارہ شائع کرنے کے لیے اپنی تمام تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔ یہ کتب گذشتہ صدی کی 80ء کی دھائی میں شائع کی گئی تھیں۔ ان میں جنوبی سعودی عرب کی ثقافت اور زندگی کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی گئی تھی۔
اس حوالے سے ایک ایک تقریب آج شام درعیہ گورنری کی "جاکس" کالونی میں ہوگی جس میں مملکت میں فرانسیسی سفارت خانے کا ایک وفد ، عسیر ریجن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے مندوبین ، جازان کے علاقے کے متعدد عہدیدار اور محققین اور اس حوالے سے دلچسپی رکھنے والے دیگر افراد شرکت کریں گے۔
اس تقریب میں ان سعودی شہریوں کے ساتھ ایک ڈائیلاگ سیشن بھی شامل ہے جو ٹیری موجے سے وابستہ تھے یا ان سے ملاقات کرچکے ہیں اور ان کے دوروں پر ان کے ہمراہ تھے۔ ان کی تصاویر ان کی کتابوں میں شائع ہوئی تھیں۔ تقریب میں اتھارٹی کے ذریعہ فراہم کردہ انٹرایکٹو اسکرینوں کے ذریعہ کتابوں کی تصاویر کا انتخاب بھی پیش کیا جائے گا۔
پروفیسر ٹیری موجے سائنس کے ماہر محققین میں شمار کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے مملکت کے جنوب میں زندگی کے مختلف پہلووں کو اپنی کتب میں ایک دستاویزی شکل میں پیش کیا۔ فرانسیسی مصنف نے اس علاقے کا مطالعاتی دورہ 1979 سے شروع کیا اور ملک کے جنوب میں دیہات اور شہروں کے مابین اپنے متعدد دوروں کی تفصیلات جمع کیں۔ اس وقت وہ سعودی عرب میں راڈار انجینیر کے طورپر کام کررہے تھے۔ انہیں سعودی عرب کی ثقافت بہت پسند آئی اور اسے کتابی شکل میں محفوظ بنانے کے لیے انہوں نے علاقائی کلچر کو تصاویر اور معلومات کی شکل میں جمع کرنا شروع کردیا۔ یہاں تک کہ انہوں نے ملازمت ترک کردی اور سعودی عرب میں تاریخی فن تعمیر ، کندہ کاری اور دیگر تاریخی فنون کا مطالعہ کرنے لگے۔ وہ سنہ 1991ء کو واپس فرانس چلے گئے اور 1994ء، 1996ءاور 1998ءمیں دوبارہ سعودی عرب میں اپنے مشن کو مکمل کرنے کے لیے آئے۔
ٹیری موجے مملکت کے ورثہ اور تہذیب کو فوٹو گرافی کے ساتھ دستاویزی طور پر پیش کیا جس میں انھوں نے مجموعی طور پر 10 ہزار تصاویر جمع کیں اور کتابوں میں شائع کیں۔ ان کتب نےاس وقت کے اس خطے کی خصوصیات اوری شہری طرز زندگی کو دنیا کے سامنے اجاگر کیا۔ اس کی قدیم تاریخی میراث ہزاروں سال پر محیط تھی ، معاشرتی زندگی اور رسم و رواج کے سب سے نمایاں مظاہر جو علاقے کے لوگوں کی خصوصیت تھے کتابی شکل میں قلم بند کیے گئے۔
لٹریچر ، پبلشنگ اینڈ ٹرانسلیشن اتھارٹی کا فرانسیسی مصنف کی کتب کی اشاعت کا مقصد سعودی ثقافت میں دلچسپی رکھنے والے بین الاقوامی محققین کی کاوشوں کو اجاگر کرنا، ان کی مطبوعات کو دوبارہ زندہ کرنا اور انھیں دوبارہ عرب لائبریری میں منتقل کرنے کے لیے فاضل محقق کی کتابوں کو دوبارہ شائع کرنا ہے۔ یہ کتابیں علاقائی اور عالمی سطح پر سعودی ثقافت کی ترجمانی کرتی ہیں۔ ان کا تحفظ قومی ورثے کے تحفظ کا حصہ ہے۔