سعودی عرب کا اردن کے ساتھ مکمل یک جہتی کا اظہار

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

سعودی عرب میں کابینہ نے ایک بار پھر باور کرایا ہے کہ مملکت مکمل طور پر اردن کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور اس کے ساتھ پوری یک جہتی کا اظہار کرتی ہے۔

یہ موقف خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کی صدارت میں منگل کے روز کابینہ کے ورچوئل اجلاس میں سامنے آیا۔

Advertisement

اجلاس کے آغاز میں شاہ سلمان کو گذشتہ دنوں کے دوران میں مملکت اور متعدد برادر اور دوست ممالک کے بیچ ہونے والی مشاورت اور بات چیت کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ اس میں علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر پیش رفت کے علاوہ 'گرین مڈل ایسٹ' منصوبے کا خیر مقدم اور اس کے اہداف کی تکمیل پر کام کرنا شامل ہے۔

کابینہ نے سعودی ولی عہد اور عراقی وزیر اعظم کے درمیان ہونے والی سرکاری بات چیت کے نتائج پر بھی روسنی ڈالی۔

سعودی وزیر اطلاعات ڈاکٹر ماجد القصبی نے سعودی سرکاری خبر رساں ایجنسی "ایس پی اے" کو دیے گئے بیان میں بتایا کہ سعودی کابینہ نے ایک بار پھر مصر اور سوڈان کے لیے مملکت کی معاونت کو باور کرایا۔

اسی طرح کابینہ نے شام اور اس کے عوام کے لیے امن و استحکام کی واپسی کے واسطے کی جانے والی تمام کوششوں کے حوالے سے اپنی حمایت کا اظہار کیا۔

کابینہ کے مطابق یمن کے مختلف صوبوں میں بجلی کے پاور اسٹیشنوں کو چلانے کے لیے سعودی عرب کی جانب سے نئی پٹرولیم مصنوعات کا پیش کیا جانا اس بات کی دلیل ہے کہ مملکت ،،، یمن اور اس کی حکومت کے ساتھ کھڑی ہے۔ ساتھ ہی وہ برادر یمنی عوام کے مصائب کم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔

کابینہ نے اجلاس میں رمضان مبارک کے دوران میں حرمین شریفین آنے والوں کے واسطے تمام تر خدمات اور حفاظتی تدابیر کا بھی جائزہ لیا۔ ان اقدامات کا مقصد اللہ کے مہمانوں کو بہترین ، محفوظ اور پر سکون ماحول فراہم کرنا ہے تا کہ وہ اپنی عبادت اور دیگر مناسک پوری راحت کے ساتھ ادا کر سکیں۔

کابینہ نے مقامی اور عالمی سطح پر کرونا وائرس کی صورت حال کا جائزہ لیا۔ اس حوالے سے صحت عامہ کے تحفط اور اس وبائی مرض کی روک تھام کے واسطے متعلقہ حکام اور اداروں کی کوششوں پر بھی تفصیلی روشنی ڈالی گئی۔

مقبول خبریں اہم خبریں