موصل: تاریخی النوری مسجد کی تعمیر نو کا کام مصری انجینئر کریں گے

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

عراق کے شہر موصل میں تاریخی "النوری جامع مسجد" کی تعمیر نو کے لیے منعقد ہونے والا بین الاقوامی مقابلہ مصر کے سول انجینئروں نے جیت لیا۔ اس مسجد کو داعش تنظیم کے ہاتھوں بربادی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ داعش تنظیم کے مقتول بانی اور سربراہ ابو بکر البغدادی نے اپنی نام نہاز خلافت کا اعلان اسی مسجد کے منبر سے کیا تھا۔

موصل شہر کی بحالی کے سلسلے میں اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو کی خواہش پر عمل درامد کے ضمن میں مسجد النوری کی تعمیر نو کے لیے 123 ڈیزائن پیش کیے گئے تھے۔ ان میں سے مصری انجینئروں کا تیار کیا گیا منصوبہ "حوار الأروقة" کو منتخب کیا گیا۔

Advertisement

العربیہ ڈاٹ نیٹ نے مصری ٹیم میں شامل ایک انجینئر طارق علی سے گفتگو کی۔ طارق نے بتایا کہ ان کی ٹیم نے اپنا ڈیزائن مارچ کے آخری ہفتے میں پیش کیا تھا۔ منصوبے کا مقصد مسجد میں نماز کے تاریخی ہال کی دوبارہ تعمیر اور مسجد کے اندر آنے والے پانچ راستوں پر کھلی جگہاؤں کی تجدید ہے۔ اسی طرح مسجد کے ہر اس چپے کی درستی جو داعش تنظیم کے ہاتھوں کسی طور بھی تباہی اور بربادی کا نشانہ بنا تا کہ مسجد میں شہر کی تاریخی روح اور قدیم تعمیری ورثے کو برقرار رکھا جا سکے۔

انجینئر طارق کے مطابق ڈیزائننگ کے منصوبے میں ایسے باغیچے بنانا بھی شامل ہے جو نماز کے ہال کے گرد قائم تاریخی باغیچوں کو نمائندگی کریں۔ ساتھ ہی نئی جگہائیں بھی تیار کی جائیں گی جہاں تعلیمی، سماجی اور ثقافتی سرگرمیوں کا انعقاد ہو سکے۔

طارق علی کے مطابق منصوبے پر عمل درامد کے آغاز کے لیے عراق میں متعلقہ دگتر کے ساتھ جلد سمجھوتا طے پائے گا۔ انہوں نے کہا کہ انجینئروں کی مصری ٹیم کو عراق میں امن و امان کی صورت حال کے حوالے سے کوئی خوف نہیں ہے۔

واضح رہے کہ مصری انجینئروں کی ٹیم 8 ماہرین پر مشتمل ہے۔ ان میں 4 سول انجینئرز اور 4 سول آرکٹیکٹ شامل ہیں۔

مصری انجینئر

مسجد النوری 568 ہجری (1172ء) میں تعمیر کی گئی تھی۔ یہ اپنے خم دار مینار کے سبب معروف ہے۔ موصل شہر پر داعش تنظیم کے قبضے کے عرصے میں حملوں کے سبب اس مسجد کو بہت نقصان پہنچا۔ داعش نے اس کو دھماکے سے اڑانے کا ارادہ بھی کیا۔

مقبول خبریں اہم خبریں