ایران جوہری معاہدہ

نطنز جوہری پلانٹ پرحملے کے بعد اسرائیل کا ایران کے خلاف مزید کارروائی پرغور

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

العربیہ کے نامہ نگار نے بتایا ہے کہ اسرائیل کی سلامتی کے امور سے متعلق کابینہ کمیٹی نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پر مغربی مذاکرات اور تل ابیب اور تہران کے مابین سلامتی تصادم کی روشنی میں ایرانی مسئلے پر غور شروع کیا ہے۔

العربیہ کے نمائندے نے مزید کہا کہ یہ پہلا موقع ہے جب اسرائیلی کابینہ تقریبا دو ماہ میں دوسرا اجلاس منعقد کیا ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ شام میں ایرانی ٹھکانوں پر خفیہ کارروائیوں یا حملوں کے لیے فوج کو حکومت سے منظوری کی ضرورت نہیں۔

Advertisement

جوہری سرگرمیوں کو بڑھانے کے لئے ایرانی خطرات کے عروج پر، یورینیم کی افزودگی اور سینٹری فیوجز کی تیاری کے لیے سب سے اہم ایرانی تنظیم "نطنز" کو ایک سال کے دوران دوسری بار ایک زبردست حملے کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ کچھ ایرانی عہدے داروں نے اعتراف کیا ہے اس حملے نے ہزاروں سینٹرفیوجز کو تباہ کر دیا ہے۔

ایرانی حکام نے ہفتے کے روز اعلان کیا تھا کہ انہوں نے نطنز جوہری تنصیب پر حملے میں مشتبہ شخص کی شناخت کر لی ہے۔ ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن نے ایک رپورٹ نشر کی جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ حکام نے مشتبہ شخص کو رضا کریمی کے نام سے شناخت کیا ہے۔

انہوں نے یہ بھی مزید کہا کہ یہ شخص گذشتہ اتوار کو ہونے والے بم دھماکے سے قبل ایران سے فرار ہو گیا تھا۔ ایران نے اس کا الزام اسرائیل پر عائد کیا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس کی گرفتاری اور ملک واپس کرنے کے لیے ضروری اور قانونی اقدامات جاری ہیں۔

ایران نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ ملزم اس سہولت میں انجینئرنگ ٹیموں میں کام کر چکا ہے۔

مقبول خبریں اہم خبریں