تعلقات کی بہتری سے متعلق سعودی ولی عہد کے بیان پر ایران کا خیرمقدم

پہلی اشاعت: آخری اپ ڈیٹ:
مطالعہ موڈ چلائیں
100% Font Size

سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کی طرف سے تہران کےساتھ تعلقات بہتر بنانے سے متعلق بیان پر ایران نے خیرمقدم کیا ہے۔

جمعرات کو ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے کہا کہ ریاض اور تہران تعمیری بات چیت کو اپنا سکتے ہیں اور اختلافات پر قابو پا سکتے ہیں۔

Advertisement

خطیب زادہ نے بھی اس بات پر زور دیا کہ سعودی عرب اور ایران اسلامی دنیا کے اہم ممالک ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خطے میں سلامتی اور استحکام کو یقینی بنانے کے لیے سعودی اور ایرانی تعاون اہم ہے۔

مسئلہ تہران کا منفی رویہ ہے
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ٹیلی ویژن انٹرویو میں کہا ہے کہ ان کا ملک ایران کو پڑوسی ملک کی حیثیت سے دیکھتا ہے جو اس بات کا اشارہ ہے کہ ریاض تہران کے ساتھ اچھے تعلقات استوار کرنے کا خواہش مند ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ تہران کا منفی طرز عمل ہے۔ ایران اپنے متنازع جوہری پروگرام اور ملک سے باہر ایرانی ملیشیائوں کی مدد تہران کے ساتھ تعلقات کو آگے بڑھانے میں رکاوٹ ہے۔

جب ان سے ایران کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نےکہا کہ ایران ایک ہمسایہ ملک ہے اور ہمیں امید ہے کہ اس کے ساتھ اچھے تعلقات قائم ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ ایران کے ساتھ تعلقات خراب کریں، اس کے برعکس ہم چاہتے ہیں کہ ایران ترقی کرے۔ ہمارے مفادات ایران سے اور ایران کے سعودی عرب سے وابستہ ہیں۔ دو طرفہ تعلقات کو فروغ دے کر ہم خطے اور دنیا کو ترقی اور خوشحالی کی طرف راغب کر سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا مسئلہ ایران کے منفی رویےکا نتیجہ ہے خواہ اس کا جوہری پروگرام ہو یا خطے کے کچھ ممالک میں قانون سے باہر ملیشیاو‌ں کی حمایت یا اس کے بیلسٹک میزائل پروگرام ہو۔ یہ سب ہمارے لیے تعلقات کو آگے بڑھانے کی رکاوٹیں ہیں۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ سعودی عرب ایران کے ساتھ اپنے مسائل کا حل تلاش کرنے کے لئے خطے اور دنیا میں اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے اس بات پر بھی زور دیا کہ سعودی عرب اپنی سرحدوں پر مسلح ملیشیاؤں کی موجودگی کو قبول نہیں کرسکتا کیونکہ یہ مسلح گروپ کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔ انہوں‌نے یمن کے ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں کو مذاکرات کی میز پر بیٹھنے کی دعوت کا اعادہ کیا۔

شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ حوثی باغیوں کا ایرانی حکومت کے ساتھ گہرا تعلق ہے۔ یمن میں آئینی حکومت کے خلاف حوثی بغاوت غیر قانونی ہے۔

شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ حوثیوں کا ایرانی حکومت کے ساتھ گہرا تعلق ہے لیکن حوثی یمن ہی کے باشندے ہیں اوران کی شناخت یمن کے عرب باشندوں کے ساتھ ہے۔ مجھے امید ہے کہ یمن کے حوثی اپنےملک کے مفادات کو ہرچیز پرمقدم رکھیں گے۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ حوثی مذاکرات کی میز پر بیٹھ کر حل طلب مسائل کا حل تلاش کریں گے جو تمام یمنیوں کے حقوق کی ضمانت اور خطے کے ممالک کے مفادات کی ضمانت دیں۔

ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے مزید کہا کہ سعودی عرب اپنی سرحدوں پر خلاف قانون کسی مسلح تنظیم کے وجود کو قبول نہیں کرتا۔ حوثیوں کو جنگ بندی قبول کرنا ہوگی اور انہیں مذاکرات کی میز پر آنا ہوگا۔

مقبول خبریں اہم خبریں