سعودی وزارت داخلہ کے ایک سرکاری ذریعے نے پیر کے روزبتایا ہے کہ خادم الحرمین الشریفین کی حکومت کی طرف سے کرونا وائرس (کوویڈ - 19) کے پھیلاؤ کو محدود کرنے کے لیے کی جانے والی عظیم کوششوں کے ضمن میں صحت کے مجازاداروں کی طرف سے دی گئی ہدایات کی روشنی میں قرار یا ہے کہ ایسے تمام ممالک جو سفری پابندی سے مسثنیٰ ہیں ان سے آنے والے شہری ادارہ جاتی قرنطین کے اقدامات کا اطلاق کریں۔
سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے وزارت صحت کی طرف سے وضع کردہ احتیاطی تدابیر پرعمل درآمد کی صورت میں درج ذیل گروپوں کے افراد کو ادارہ جاتی قرنطین سے خارج کردیا ہے۔
فضائی راستوں سے آنے والے درج ذیل افراد
ایسے سعودی مرد اور خواتین شہری یا سعودی خاتون کے غیرملکی شوہر، ان کے بیٹے اور بیٹیاں اور مذکورہ بالا گروہوں میں سے کسی کے ساتھ گھریلو ملازمین ہوں۔
ایسا سعودی شہری جس نے کرونا ویکسین لگوائی ہو اور اس کے ساتھ آنے والے ملازم نے ابھی تک ویکسین نہ لگوائی ہو۔
سرکاری وفود
جو سفارتی ویزا رکھتے ہیں ، سفارت کار اور ان کے اہل خانہ ان کے ساتھ رہتے ہیں۔
ایئر نیویگیشن عملہ
وزارت صحت کے مطابق ، جو لوگ صحت کی فراہمی کی زنجیروں میں ملوث ہیں۔
ویکسین لگوانے والے افراد
سرکاری وفود
سفارتی پاسپورٹ رکھنے والے افراد، ان کے والدین اور ان کے ساتھ مقیم ان کے اہل خانہ
ہوائی جہازوں کا عملہ
صحت کے شعبے میں سروسز فراہم کرنے اور طبی سامان سپلائی کرنے والے ادارہ جاتی قرنطین سے مستثنیٰ ہوں گے۔
دوم
سمندری بندرگاہوں کےذریعے آنے والے
ایسے سعودی مرد اور خواتین شہری یا سعودی خاتون کے غیرملکی شوہر، ان کے بیٹے اور بیٹیاں اور مذکورہ بالا گروہوں میں سے کسی کے ساتھ گھریلو ملازمین ہوں۔
ایک ایسا شخص جس کی صحت کی حالت ظاہر ہو یعنی اس نے ویکسین لگا رکھی ہو، اس کے ساتھ آنے والے18 سال سے کم عمر افراد
جو سفارتی ویزا کے حامل، سفارت کار اور ان کے اہل خانہ،رکھتے ہیں،سفارت کار اور ان کے اہل خانہ جو ان کے ساتھ رہتے ہیں۔
بحری جہازوں کا عملہ کا عملہ
تمام بندرگاہوں کے ٹرک ڈرائیور اور ان کے معاونین۔
صحت کے لیے خدمات انجام دینے والے مجاز افراد ادارہ جاتی قرنطین سے مستثنٰی ہوں گے
ویکسین لگوانے والوں کے علاوہ ان کے ساتھ آنے والے دیگر افراد کو گھروں میں قرنطین کرنا ہوگا اورانہیں سعودی عرب کے مجاز اداروں کی جانب سے غیرملکیوں کی ہیلتھ انشورینس کا تصدیق نامہ لینا ہوگا۔ یہ عمل جمعرات 8 شوال بہ مطابق 20 مئی 2021ء تک جاری رہے گا۔