سعودی عرب میں حال ہی میں کرونا وبا کے نتیجے میں فوت ہونے والی ایک معلمہ سوزان عبدالقادر المصری کی وفات کے بعد ایک وصیت سامنے آئی ہے جس پر شہریوںنے صدمے سے بھرپور تاثرات اور تبصرے کیے ہیں۔
کرونا سے وفات پانے والی 'سوزان المصری' نے بسترعلالت پر زندگی کے آخری لمحات میں اپنی وصیت تحریر کی۔ وصیت لکھنے کے بعد وہ وبا کو شکست نہ دے سکیں اور چل بسیں۔
سوزان عبدالقادرالمصری مکہ معظمہ کے انٹرمیڈیٹ اسکول 12 کی معلمہ تھیں اور وہ کئی روز سے ایک اسپتال میں کرونا وبا سے لڑ رہی تھیں۔
اپنے وصیت نما پیغام میں معلمہ سوزان المصری نے لکھا کہ 'السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ، الحمد اللہ علی کل حال، میں کرونا وبا کا شکار ہوچکی ہوں۔ میرا جسم تھکاوٹ اور بیماری سے چور ہوچکا ہے۔ میں آکسیجن کی مدد سے سانس لے رہی ہوں۔ اگر میں اس مصیبت سے بچ گئی تو یہ میرے رب کا فضل ہوگا۔ اگر میری زندگی نے وفا نہ کی۔ میری کوئی اولاد نہیں کہ جو میرے مرنے کے بعد میرے لیے دعا کرے۔ میرے چاہنے والے اور میرے طلبا ہی میری امید ہیں۔ میں تمہیں وصیت کرتی ہوں کہ تم ہی میرے بیٹے اور بیٹیاں ہو۔میرے لیےرحمت کی دعا کرنا۔ مجھے فراموش نہ کرنا۔ میری آپ لوگوں سے گذارش ہے۔ اللہ کی قسم میں بہت تھک چکی ہوں'۔
اس کی اس وصیت کے سوشل میڈیا پر سامنے آنے کے بعد شہریوں نے فوت ہونے والی معلمہ کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اس کے لیے مغرفت کی دعا کی ہے۔