سعودی عرب کے ایک سیاح نے موٹرسائیکل پر دنیا گھومنے کا ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ انجینیر مشعل السدیری نےدنیا میں موجود اقوام کے حالات، ان کی روایات، تہذیبوں، تاریخ اور ان کے تمدنی حالات کی جان کاری کے لیے طویل سفر کیا۔
مشعل السدیری نے دنیا کے 60 ملکوں کے سفر کےدوران دلچسپ حالات پر مشتمل ایک کتاب بھی تالیف کی ہے جس میں دنیا میں موجود مختلف اقوام کے حالات قلم بند کیے ہیں۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ سے بات کرتے ہوئے السدیری نے کہا کہ کرہ ارض ہمہ نوع اور ہمہ رنگ زندگی سے بھرپور ہے۔ بقائے باہمی اور زندگی گذارنے کے لیے عجیب وغریب روایات اور رواج پائے جاتے ہیں۔ لڑائی جگھڑوں سے بچ کر زندگی گذارنے کے اصول بھی موجود ہیں اور تنگ نظری بھی ہرجگہ موجود ہے۔ زندگی میں حقیقی دولت مادیت اور عہدہ ومنصب نہیں بلکہ ثقافت او زمین کی سیاحت سے فائدہ اٹھانا ہے۔

انجینیر السدیری نےاپنی کتاب'میرے سفر کی تصاویر' میں دنیا کی سیر کے دوران اکھٹی کی گئی بہترین تصاویر کو بھی شامل کیا ہے۔ یہ تصاویر انہوںنے ان ملکوں کی سیرو سیاحت کےدوران لی تھیں۔
سعودی سیاح ملک کا سفیر
العربیہ ڈاٹ نیٹ سے بات کرتے ہوئے السدیری نے کاہ کہ ایک سیاح اپنے ملک کا سفیر ہوتا ہے۔ وہ اپنے ملک کی ثقافت،کلچر اور تمدن کو دوسری اقوام کے سامنے پیش کرتا ہے اور دوسروں کو اپنے وطن عزیز کی اچھائیوں سے اگاہ کرتا ہے۔ دوسری اقوام کے دوران میری میل ملاقات میں سعودی عرب کی انسان دوستی، راست فکری اور خیرسگالی کے جذبات کو اجاگر کرنے کی کوشش کی گئی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں نے گذشتہ کئی برسوں سے دنیا کےسفر کے دوران اپنی تین خواہشات ایک ساتھ پوری کیں۔ ایک ہی وقت میں میں نے سفر کیا۔ طویل موٹرسائیکل ڈرائیونگ کی اور پیشہ واراہ فوٹو گرافی کی۔ السدیری نے اپنا سفر 2012ء میں شروع کیا اور 8 سال کے دوران انہوںنے 60 ملکوں کی سیر کی۔
براعظم انٹارکٹیکا کے سفر کے دوران السیدیری نے نیشنل جیوگرافک کے ایکسپلولر بحری جہاز کے ذریعے سفر کیا۔ اس کے بعد قطب شمالی کے برفانی علاقوں میں پہنچا۔ سنہ 2015ء کو وہ فن لینڈ میں پہنچا۔ یورپ اور دوسرے ملکوں میں اس کا سفر مکمل موٹرسائیکل پر جاری رہا مگر اسے کسی قسم کی مشکل پیش نہیں آئی۔
ایک سوال کے جواب میں انجینیر السدیری نے کہا کہ اگرچہ موٹرسائیکل پر طویل سفرکرنا اور ضرورت کا سامان ساتھ لے جانا مشکل ہوتا ہے۔ وہ سفر کےدوران مختلف کمپنیوں سے موٹرسائیکل مستعار لیتا اور سفر کرتا رہا۔

اس کے اہم ترین سفروں میں قطب شمالی اور انٹار کٹیکا کا سفر ہے۔ آسٹریلیا کا سفر 21 دن جاری رہا اور اس دوران اس نے 15 ہزار کلو میٹر کی مسافت طے کی۔ آسٹریلیا کے سفر کے دوران اس نے ملبرن سے جنوبی شہر ڈارون کا سفر کیا۔ یہ سفر زیادہ تر صحر پر مشتمل تھا۔ دوسرا طویل سفر 4400 کلومیٹر پر مشتمل ہے جو چھ دن میں مکمل ہوا۔ اس طرح ایک ماہ سے کم عرصے میں اس نے موٹرسائیکل پر 20 ہزار کلو میٹر کا سفر کیا ہے۔